سخن با آبرو ہو جائے


سخن با آبرو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
تخیل سرخرو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
کہیں نُدرت کی خوشبو سے کہیں نصرت کے ملنے سے
سُخن جب مشکبو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
خیالوں میں نہ بسنے دیں اگر دنیا کی رونق کو
نبی کی جستجو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے

حرا کے غار کی حسرت بھلے ہو خاکِ بطحا کی
نمازِ آرزو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
"لک ذکرک ” کے زمرے سے مٙحاسن شاعری میں ہوں
یا ویسے گفتگو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
امانت میں دیانت کی شرافت میں صداقت کی
رفاقت آرزو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
انہی کا نور دل دیکھے جدھر سوچے ادھر پائے
رسائی چارسو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے

سخن پرور قلم کی نوک لکھ دے جب فقط آقا
مہک پھر کوبکو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے

سلامِ دل نظر کو بند کر کے بھیج دوں ان پر
تو خضریٰ روبرو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
فراقِ چشم کی دولت شبِ غم کے اضافے سے
جب اشکوں کا سٙبُو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے
نظر ڈالوں میں جب خضریٰ کے اندر نور پہ قائم
شکستہ دل رفو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے


سید حبدار قائم آف اٹک

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

اٹکاں نا میلہ ہووے

ہفتہ نومبر 21 , 2020
مناظر 973 شاعر : سیدزادہ سخاوت بخاری مقیم : مسقط ، سلطنت عمان 21 نومبر 2020 بروز ھفتہ اٹکاں ناں میلہ ہووے کفتاں ناں ویلہ ہووے ھتے وچ چُکاّ رکھاں کَچھاں وِچ تھیلہ ہووے اٹکاں ناں میلہ ہووے موھڈے اتے شال ہووے نِکی نِکی چال ہووے مِنّا مینڈھے نال ہووے […]
اٹکاں نا میلہ ہووے

مزید دلچسپ تحریریں