لفظی منظر کشی

لفظی منظر کشی

تحریر: جہاں آراء تبسم
کوئٹہ

مقبول ذکی مقبول کے فردیات کا مجموعہ ٫٫ یہ میرا بھکر ،، جو اِس وقت آپ کے ہاتھوں میں ہے ۔ کتاب میں سے چند اشعار پڑھتے ہی بڑا لطف آیا
اور پھر ہم نے ان کے بھیجے ہوئے اشعار غور سے پڑھ کر ہم نے خود کو تھر کے صحرا میں پایا یہ مقبول ذکی مقبول کا حسنِ تخیل ہے کہ ہم نے ان کی شعری کی بدولت جیسے ایک خاص علاقے کی سیر کی وہاں کے لوگوں سے ملے ان کی فطرت سے اگاہ ہوئے ان کے لب و لہجے کا ذائقہ چکھا ۔

نمایاں منفرد ہر جا ملے گا
لب و لہجہ تجھے میرے بھکر کا

وہاں ۔ کے رہنے والے خصوصاََ خواتین کے لباس سے لے کر ان کی آرائش و زیبائش سمیت ان کے انچل کے تقدس تک کا ذکر ملتا ہے
جیسے کہ۔۔۔

کوئی عورت نظر نہ آئے گی
ننگے سر تجھ کو شہر بھکر میں

پردہ داری عروج پر اپنے
قصرِ زینب (ع) کا شہر پر سایہ

لفظی منظر کشی

تھل کے علاقے کی پیداوار سے لے کر وہاں کی سوغاتوں کا علم ہوا جانکاری کے اس پورے عمل میں کہیں بھی شعری غنائیت کی کمی کا احساس نہیں ہوا ہر شعر تمام تر فنی لوازمات کے ساتھ اپنے عنوان کی لاج نبھائے ہوا تھا ۔
ملاحظہ کیجئیے نمونے کے طور پر چند اشعار

پاکستان میں پہچاں میرے بھکر کی
خربوزے مشہور ذکی ٫٫ منکیرہ ،،کے

بھکر کی یہ سوغاتیں ہیں
٫٫ پلی ،، ڈڈے ،، اور ٫٫ ترا ڑا ،،

تحفتاً پیش تجھ کو میں کرتا
تیل کرنا کا میرے بھکر کا

ریت کے ٹیلوں کا اثر شاید
نرم دِل لوگ میرے بھکر کے

پیار سے رہنے والے ہیں سارے
امن ہے میرے شہر بھکر میں

آ ، چنیں مل کے بیریوں کے بیر
تھل میں جوبن پہ بیریاں ہیں آج

منہ میں موجود آج بھی اپنے
ذائقہ تھل کے ںیروں کا ذکی

جن کو چلاکیاں نہیں آتی
سیدھے سادھے وہ لوگ بھکر کے

کیا تو بھکر میں آ کے دیکھے گا
میرے بھکر میں صرف ٹیلے ہیں

مقبول کے تمام اشعار میں اپنے دیس اپنے علاقے کی محبت رچی بسی ہوئی ملتی ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے یہ سارا عمل بے اختیاری ہے وہ خود کو محبت کے اس والہانہ اظہار سے روک نہیں پارہے

تیرے اشعار میں مقبول ذکی
جھلکتی ہے محبت ہی بھکر کی

مجھے اِس لئے جان سے بھی عزیز
میری جان پہچان بھکر سے ہے

بعض اشعار میں تو انہوں نے اسقدر لفظی منظر کشی کی ہے کہ جیسے تھل کی ریت نظروں کے سامنے اڑتی محسوس ہوتی ہے حیرت اس وقت انتہا تک جا پہنچتی ہے جب وہ اپنے اشعار میں وہاں کی منغی خصوصیات کو نہایت مثبت انداز میں خوبیوں میں بدل کر پیش کرتے ہیں
جیسے کہ

مانا گورے نہ ہوں گے لیکن
دِل کے کالے نہ لوگ بھکر کے
یا پھر۔۔۔
میرے صحرا کی ایک خوبی ہے
اِس میں کیچڑ کبھی نہیں ہوتی

غرض یہ کہ مقبول ذکی مقبول نے اپنے اس خوبصورت فردیات کے مجموعہ کی شکل میں جیسے اپنے دیس کے پیار کا قرض چکا دیا ہو
نیک خواہشات کے ساتھ

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

سرائیکی نعتیہ مشاعرہ

جمعہ جون 28 , 2024
عید الاضحیٰ سے قبل سرائیکی نعتیہ مشاعرہ بزمِ اوجِ ادب منکیرہ کے (بھکر) زیرِ اہتمام نعتیہ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا
سرائیکی نعتیہ مشاعرہ

مزید دلچسپ تحریریں