منظر انصاری کی اردو نعتیہ شاعری کے کھوار تراجم کا تجزیاتی مطالعہ
منظر انصاری کا تعلق کلورکوٹ، ضلع بھکر سے ہے، یکم مٸی 1971ء کو بھکر میں پیدا ہوئے۔ اردو اور ہریانوی زبان میں شاعری کرتے ہیں۔ آپ نے ایم اے اسلامیات، ایم اے اردو اور بی ایڈ کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔ گورنمنٹ ہاٸی سکول کلورکوٹ، ضلع بھکر میں پڑھاتے ہیں۔
شاعری میں استاد الشعرا لطیف عابدی مرحوم اور شاعر پنج زباں استاد دامن انصاری آپ کے استاد ہیں، آپ کی کتابوں میں رنگ و رامش اور محامدِ رحمت دوعالم شامل ہیں۔
شاعری میں حمد ، نعت، مرثیہ ، قصیدہ ، نظم ، غزل ، قطعہ ، مربع اور ہاٸیکو پر کام کیا۔ منظر انصاری نے غزل اور نظم کے علاوہ جو راستہ حمد اور نعت کے لیئے ہموار کیا ہے وہ قابلِ ستائش ہے، ہم منظر انصاری کی فنی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آپ کی اردو نعتیہ شاعری ایک جداگانہ منظر لئے ہوئے ہے جس کا پہلی بار چترال، مٹلتان کالام اور گلگت بلتستان کی وادی غذر میں بولی جانے والی زبان کھوار میں ترجمہ راقم الحروف (رحمت عزیز خان چترالی) نے کرکے منظر انصاری کے افکار و خیالات کو علاقائی زبانوں کے قارئین تک پہنچانے کی پہلی اور بھرپور کوشش ہے، آپ کی نعتیہ شاعری ایک گہرے روحانی اور عقیدتی شاعری کے طور پر ہمارے سامنے ہے۔ منظر انصاری نے اپنی شاعری میں نبیء اخر الزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو پرجوش انداز میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ آپ نے اپنے اشعار کے ذریعے نبی اکرم حضرت محمد ﷺ کے نام کی خوبصورتی اور تعظیم کو اشعار میں سمیٹ لیا ہے اور اپنی نعتیہ شاعری کے ذریعے قارئین کے دلوں میں احترام اور تعظیم کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
نعت رسول مقبول ﷺ کے اشعار فصاحت و بلاغت کے سانچے میں ڈھالے گئے ہیں، شاعر نے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی خوبیوں کی تعریف میں مبالغہ آرائی سے احتراز کرتے ہوئے نہایت احتیاط سے کام لیا ہے اور آپﷺ کو شفقت اور رحمت کے مجسم کے طور پر پیش کیا ہے۔ نعت کا یہ شعر "دل کا راحت کدہ ہے محمد ﷺ کا نام” (محمد ﷺ کے نام سے دل کو سکون ملتا ہے) اور "میرے دل میں ہے منظر عقیدت کا شور” (میرا دل عقیدے کے جوش سے بھرا ہوا ہے) جیسے مصرعے گہرے جذباتی تعلق کو واضح کرتے ہیں۔ اور شاعر ہر ایک شعر میں نبی اکرم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی تعظیم کرتا نظر آتا ہے۔
منظر انصاری کی شاعری کا ایک قابل ذکر پہلو اس کی لسانی رکاوٹوں سے ماورا عالمگیر اپیل ہے۔ انصاری کے کام کو کھوار زبان میں ترجمہ کرنے میں راقم الحروف (رحمت عزیز خان چترالی) کی قابل ستائش کوشش اس کی رسائی کو مزید بڑھاتی ہے، جس سے کھوار زبان کے قارئین کی ایک بڑی تعداد ان کے نعتیہ انداز کی خوبصورتی اور فیوض و برکات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
چترالی زبان کھوار میں کیا گیا ترجمہ منظر انصاری کی شاعری کے جوہر اور جذبات کو محفوظ رکھنے میں ممد و معاون ثابت ہوگا، کھوار تراجم ہر سطر میں موجود شاعر کے جذبات اور روحانیت کی باریکیوں کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہونگے۔ اردو سے کیے گئے کھوار تراجم کے ذریعے راقم الحروف نے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ اردو اور دیگر زبانوں سے تراجم کرکے کھوار بولنے والی برادریوں کے ثقافتی اور لسانی ورثے کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
منظر انصاری کی نعتیہ شاعری کی اہمیت نہ صرف اس کی ادبی خوبی میں ہے بلکہ اس میں ایمان اور روحانیت سے گہرا تعلق پیدا کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ آپ کی نعتیہ شاعری الہام کا ذریعہ ہیں، یہ اشعار مسلمانوں کے لیے عشق رسول ﷺ کو فروع دینے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں اور مومنین کے دلوں میں نبی اکرم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے لیے محبت اور تعظیم کی اہمیت کا اعادہ کرتی ہیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ منظر انصاری کی اردو نعتیہ شاعری اور راقم الحروف (رحمت عزیز خان چترالی) کے ترجمے میں نبی اکرم حضرت محمد ﷺ کے لیے عقیدت و احترام کے الفاظ کی ایک سیریز پائی جاتی ہے۔ شاعر اور مترجم دونوں کی مشترکہ کاوشیں نہ صرف اردو اور کھوار زبان کے ادبی منظر نامے کو تقویت بخشتی ہیں بلکہ نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے محبت اور تعریف کی پائیدار میراث کا ثبوت بھی ہیں۔ اہل ذوق قارئین کے مطالعے کے لیے منظر انصاری کی نعت اور کھوار تراجم پیش خدمت ہیں۔
*
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
*
دل کا راحت کدہ ہے محمد کا نام
دل کش و دل ربا ہے محمد کا نام
کھوار:ہردیو راحت کدہ شیر محمدو نام
دل کش اوچے دل ربا شیر محمدو نام
یونہی ہوتا رہے ذکرِ صلِّ علیٰ
ایک پوری دعا ہے محمد کا نام
کھوار:ہموش ہمیش بار تان ذکرِ صلِّ علیٰ
ای پورا دعا شیر محمدو نام
میری آنکھوں نے چوما ہے اس نام کو
دھڑکنوں نے سنا ہے محمد کا نام
کھوار:مہ غیچھ بہہ کوری شینی ہے نامو
ہردیو ڈوپھئیک کار کوری شینی محمدو نام
احمدِ مرسلیں ، رحمتِ عالمیں
کبریا کی عطا ہے محمد کا نام
کھوار:احمدِ مرسلیں ، رحمتِ عالمیں
کبریاو عطا شیر محمدو نام
محفلِ نور میں سب پہ واضح ہوا
ذرّے ذرّے پہ وا ہے محمد کا نام
کھوار:محفلِ نورا سفان سورا آشکار ہوئے
ذرّہ ذرّأ روشت شیر محمدو نام
کتنی برکت ہے اس نام میں دوستو
کتنا راحت فزا ہے محمد کا نام
کھوار: کندوری براکت شیر ہیہ نامہ دوستانن
کندوری راحت فزا شیر محمدو نام
میرے دل میں ہے منظر عقیدت کا شور
میرے لب پہ سجا ہے محمد کا نام
کھوار:مہ ہردیا شیر منظر عقیدتو شور
مہ شونہ ازبار شیر محمدو نام
رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ”کافرستان”، اردو سفرنامہ ”ہندوکش سے ہمالیہ تک”، افسانہ ”تلاش” خودنوشت سوانح عمری ”چترال کہانی”، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں ۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔