ختم نبوت کا پاسبان

ختم نبوت کا پاسبان

تبصرہ نگار: سید  حبدار قائم

پاکستان میں ختم نبوت پر کام کرنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہے لیکن پھر بھی ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام کہنے والے افراد موجود ہیں سید صابر حسین شاہ بخاری قادری رضوی بھی ان میں سے ایک ہیں جنہوں نے ختم نبوت پر بہت زیادہ کام کیا ہے ان کی بہت ساری تصانیف منصہ ء شہود پر آ چکی ہیں جنہیں پوری دنیا میں سراہا گیا ہے اور ان کا کام حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت اور عشق کی ایک خوبصورت مثال ہے دنیا میں جہاں اور تصانیف ہو رہی ہیں وہاں سید صابر حسین شاہ بخاری کی تصانیف ختم نبوت پر بہت اہم ہیں کیونکہ اس موضوع پر بہت کم لوگوں نے کام کیا ہے اور  مجھے یہ کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے اٹک کی سرزمین اس دولت سے مالا مال ہے اور سید صابر بخاری جیسے عظیم لوگ ختم نبوت کی اس کائناتِ سخن میں اپنے رنگ بکھیر رہے ہیں قادیانیوں کی اتنی جرات کہ انہوں نے پاکستان کے ہر ادارے میں اپنے بندے مسلمان کے روپ میں چھوڑے ہوۓ ہیں  ان کی ہر ادارے میں تعداد بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے ختم نبوت کا کام خطرے کی حد تک کم ہو گیا ہے لیکن پھر بھی اس میں میں نے پچھلے کچھ عرصے میں دیکھا ہے کہ ختم نبوت پر مشاعرے بھی کرائے گئے ہیں بزم کھٹڑ اٹک جس کے بانی معروف نعت گو شاعر مظہر علی خان کھٹڑ ہیں انہوں نے ختم نبوت پر مشاعرے کروائے ہیں اور شعرا کو تعریفی اسناد سے نوازا ہے تاکہ ختم نبوت کا رجحان مزید نشوونما پا سکے اسی طریقے سے سید شبیر حسین شاہ جنہوں نے کتابیں لکھی ہیں جو اپنی مثال آپ ہیں ختم نبوت ایک ایسا موضوع ہے جس پر جتنا لکھا جائے اتنا کم ہے کیونکہ یہودی طاقتیں اور ہندوؤں کی قوتیں اس کے خلاف کام کر رہی ہیں اور پاکستان میں کئی ایسے افراد پیدا کر چکے ہیں جو قادیانی ہیں اور قادیانوں کا طرز زندگی انہیں پسند ہے اس چیز کو روکنے کے لیے ہمیں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سیرت پر کام کرنا چاہیے اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے عشق میں جس نے کام کیا ہے اسے داد و تحسین سے نوازنا چاہیے میں نے دیکھا ہے کہ ختم نبوت پر کام کرنے والوں کے چہرے پرنور ہوتے ہے اور نور کی برسات ان کے الہام پہ گردش کرتی رہتی ہے ختم نبوت پر میں نے بھی کلام لکھے ہیں اور میرے خیال میں ان کی تعداد بہت کم ہے اور انشاءاللہ آئندہ بھی اس پر لکھنے کی کوشش کرتا رہوں گا 

سید صابر حسین شاہ بخاری کی نئی کتاب ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام کے شہرہ آفاق مصرعے پر ہے اور اس میں کہے گئے کلام دنیا کے مختلف شعراء کے ہیں جنہوں نے تضمین کی ہے یہ بہت ہی خوش آئند بات ہے کہ حضرت احمد رضا شاہ بریلوی کے کام کو  تضمین نگاری سے آج بھی زندہ رکھا گیا ہے جس طریقے سے حضرت پیر مہر علی شاہ سرکار نے کام کیا ہے ان کے کام میں بھی بہت زیادہ عشق و وارفتگی  کا عنصر پایا جاتا ہے پاکستان میں قراردادِ ختم نبوت کی منظوری کے جشن زریں 1974 سے لے کر 2024 اور ماہ ربیع الاول کے جشن بہاراں 1446 ہجری کے موقع پر اعلٰی حضرت احمد رضا خان قادری برکاتی بریلوی کے شہرہ آفاق سلام کے شعر نمبر 13 پر دنیا کے 60 مشاہیر شعرائے کرام کی 128 تضمینات  کا ارمغان خاص یہ کتاب مرتب ہوئی ہے جس کو پڑھ کر انسان وجد میں آ جاتا ہے اور اس پر ختم نبوت کے دروازے کھلتے ہیں میں اس بات پر بہت خوش ہوں کہ سید صابر حسین بخاری لگاتار اس کوشش میں ہیں کہ نوجوان نسل کو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نبوت کا پتہ چلے کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور قیامت تک اور قیامت کے بعد بھی اب نئی نبوت کا دعویدار جھوٹا ہوگا اور وہ لعنتی ہوگا صرف حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخری نبی ہیں اور ان کا نام خاتم ہے  میں اس کتاب میں سے چند اشعار کا انتخاب کرتا ہوں اور ان کو آپ کی  محبتوں کی نذر کرتا ہوں

ختم نبوت کا پاسبان

ملاحظہ کیجیے :۔

عزیز  حاصل پوری ملتان سے لکھتے ہیں

 انتخابِ نبوت پہ بے حد درود

 انتسابِ نبوت پہ بے حد درود

 عبدالغنی سالک مراد آبادی لالہ موسی گجرات سے لکھتے ہیں

 شہنشاہ ہدایت پہ بے حد درود 

 کل جہاں کی قیادت پہ بے حد درود

 سید اشرف علی ہلال جعفری اسلام آباد سے لکھتے ہیں 

حاصلِ  بزم قدرت پہ بے حد درود 

کائنات شرافت پہ بے حد درود

 عبدالرشید خان رشید وارثی کراچی سے لکھتے ہیں 

عرش اعظم کی زینت پہ بے حد درود 

ماہِ طیبہ کی طلعت پہ بے حد درود

 بشیر حسین ناظم اسلام آباد سے لکھتے ہیں

 بحر جود و صفا پر ہو امجد درود

 آسمانِ ہدی پہ ممجد درود

 اور محمد عبدالقیوم طارق سلطان پوری حسن ابدال ضلع اٹک سے لکھتے ہیں

 جان و ایمان امت پہ بے حد درود

 ناز و اعزاز ملت پہ بے حد درود 

 سید اولاد رسول قدسی مصباح کیلیفورنیا امریکہ سے لکھتے ہیں 

باعث جملہ خلقت پہ بے حد درود

 ہر کی ضو ءقسمت پہ بے حد درود

 غلام غوث اجملی پر نوی بائسی پورنیہ بہار، سے لکھتے ہیں

 نجم چرخ ہدایت پہ بے حد درود 

مطلع نور وحدت پہ بے حد درود

 مفتی مشتاق احمد قادری مہارا شٹر ہند سے لکھتے ہیں 

انبیاء و مرسلین سے پہلے وجود 

فضل و اوصاف کے کچھ نہیں ہیں حدود

 ڈاکٹر عزیز احسن کراچی سے لکھتے ہیں کہ 

جن کی بعثت ہے دنیا پہ فضل ودود

 رحمتوں کا ہی منبع ہے جن کا وجود

 نور بعثت کی جن کی نہیں ہے حدود 

اصل ان کی حقیقت ہے یہ ہست و بود

 حافظ محمد عبدالجلیل لکھتے ہیں 

اولین ان کی خلقت پہ بے حد درود 

آخریں ان کی بعثت پہ بے حد درود 

خاتمِ ہر شریعت پہ بے حد درود

 مرحبا اس نہایت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود

 ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 اور پروفیسر بشیر احمد رضوی لکھتے ہیں 

شہ کی ازلی سیادت پہ اسعد درود 

سرمدی بادشاہت پہ اوحد درود

 ان کی ابدی امامت پہ امجد درود

 فتح باب نبوت پہ بے حد درود

 ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 محمد بشیر قادری رضوی لکھتے ہیں  نیپال سے 

وجہ ء تخلیق خلقت پہ بے حد درود

 مظہر دست قدرت پہ بے حد درود

 ایک اور جگہ محمد بشیر القادری لکھتے ہیں عرش کی زیب و زینت پہ بے حد درود

 فرش کی نور و نکہت پہ بے حد درود

 مالکِ باغِ جنت پہ بے حد درود

 فتحِ باب نبوت پہ بے حد درود

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 علامہ محمد عطا النبی حسینی مصباحی نیپال سے لکھتے ہیں 

زیب تاج سعادت پہ سرمد درود 

انبیاء کی امامت پہ اوحد درود 

میر بزم شفاعت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 حافظ عبدالغفار حافظ کراچی سے لکھتے ہیں 

رازدار مشیت پہ بے حد درود

 پرتوِ نور قدرت پہ بے حد درود

 حسنِ صبح ولادت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 مولانا علاؤالدین امن رضوی نیپال سے لکھتے ہیں 

رب اکبر کی نعمت پہ بے حد درود

صاحب اوج و رفعت پہ بے حد درود 

خاتم کل رسالت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 محمد شبیر شاہد میروی راجن پور پنجاب سے لکھتے ہیں 

اولین ان کے خلقت پہ بے حد درود 

آخریں ہو سیادت پہ بے حد درود 

فخر نور ہدایت پہ بے حد درود 

فتحِ باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

اس کے بعد نواز اعظمی مصباحی ہند سے لکھتے ہیں 

زیب تاج سیادت پہ بے حد درود 

افتخارِ امامت پہ بے حد درود 

شان پیغمبریت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

نعت کے حوالے سے جن کا بہت زیادہ کام ہے پروفیسر ریاض احمد قادری فیصل آباد سے لکھتے ہیں 

ان کے رتبے کا اس سے ہوا ہے شہود 

اب نبوت کا ہرگز نہ ہوگا ورود 

اوج ختم نبوت پہ ان کا سعود 

فتحِ باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

مفتی محمد جہانگیر قادری حسن ابدال سے لکھتے ہیں 

اس دوام رسالت پہ صد صد درود 

ہر جہت گیر امامت پہ بے حد درود 

اختتامِ نبوت پہ از حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

سید ابرار حسین اسلام آباد سے لکھتے ہیں 

ہر نبوت کا دعویٰ عبث ان کے بعد 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 بند باب نبوت ہوا ان کے بعد 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 متین کاشمیری لاہور سے لکھتے ہیں 

چشمہء علم و حکمت پہ بے حد درود 

منبع ء کنز رحمت پہ بے حد درود

 مظہر نشان قدرت پہ بے حد درود 

فتحِ باب نبوت پہ بے حد درود 

ختمِ دور رسالت پہ لاکھوں سلام

عرش ہاشمی اسلام آباد سے لکھتے ہیں 

انبیاء کی جماعت پہ بے حد درود 

مصطفٰی کی امامت پہ بے حد درود 

خلق میں اولیت پہ بے حد درود

 سب سے آخر میں بعثت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

سید صابر شاہ بخاری خود لکھتے ہیں

 وجہ تکوین خلقت پہ بے حد درود 

منبع ء خیر و برکت پہ بے حد درود 

رازدار حقیقت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

مولانا حافظ محبوب الٰہی پنڈی گھیب سے لکھتے ہیں 

معرفت کی بنا ہے وہ جس کی نمود 

باعث خلق عالم ہے جس کا وجود 

جس کی مدحت میں ہیں قدسیوں کے سرود فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 ابرار شاکر  پنڈی گھیب کے معروف ماہر تعلیم اور شاعر ہیں ان کا کلام سنیے 

طلعتِ سرمدیت پہ بے حد درود 

مطلع ء اولیت پہ بے حد درود 

مقطع ء خاتمیت پہ بے حد درود 

فتحِ باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 سید رضوان حیدر رضوان راولپنڈی سے لکھتے ہیں 

شانِ مدح رسالت پہ بے حد درود

 باعث وجہ رحمت پہ بے حد درود 

دانش علم و حکمت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

اس کے بعد پروفیسر عبدالرحمن پنڈ گھیب سے لکھتے ہیں 

ان کے سینے کو بخشی خدا نے کشود 

وجہ ء تخلیق عالم ہے ان کا وجود 

ختم ان پر ہوا انبیاء کا ورود 

ختم باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 اس کے بعد محمد آصف قادری واہ کینٹ سے لکھتے ہیں 

پیکر علم و حکمت پہ بے حد درود 

منبع ء نور نکہت پہ بے حد درود 

رازدارِ حقیقت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

عثمان علی اسد پنڈی گھیب سے لکھتے ہیں

 تیرا چمکے کا ہر لمحہ ہست و بود

 ہوں گے مقبول تیرے قیام و سجود 

بھیجے گا دل سے تو گر اے عبد ودود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

اس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر افضال احمد انور فیصل آباد سے لکھتے ہیں 

کنت و کنزًا کی الفت پہ بے حد درود

وجہء تخلیق خلقت پہ بے حد درود

سب جہانوں کی رحمت پہ بے حد درود

 ان کی صورت پہ سیرت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام 

اس کے بعد رفیق احمد کلام رضوی لکھتے ہیں 

وجہ تخلیق خلقت پہ بے حد درود 

میر دنیا و جنت پہ بے حد درود 

فخر ہر فرد و ملت پہ بے حد درود 

فتح باب نبوت پہ بے حد درود 

ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام

 سید صابر حسین شاہ صاحب بخاری کی ختم نبوت پر یہ کاوش اللہ تعالی اپنی بارگاہ میں قبول و مقبول فرمائے اور قادیانیوں کے معاون افراد کے چیتھڑے اڑا دے اور پاکستان اور پوری دنیا میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ختم نبوت کے خلاف کسی کی جرات نہ ہو سارے لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر مرتے رہے ہمارے بچوں میں بھی یہ تعلیم عام ہو اور ہمارے بچے اگر اس پر قربانی بھی دینی پڑے تو گریز نہ کریں کیونکہ ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام ہمارا کل بھی منشور تھا ہمارا آج بھی منشور ہے اور ہمارا کل بھی منشور ہو گا 

ان شاءاللہ

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

کیا      آپ      بھی      لکھاری      ہیں؟

اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

[email protected]

Next Post

افسانہ "عذابِ زندگی"

جمعہ جنوری 10 , 2025
اسد بلال احمد نے اپنے افسانہ "عذابِ زندگی” میں انسانی زندگی کے ایک ایسے پہلو کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے
افسانہ "عذابِ زندگی”

مزید دلچسپ تحریریں