سوچو ذرا۔۔۔!
محمد فاروق خان
بجلی کے بلوں نے یکدم اپ کو مشتعل کر دیا ہے اور آپ بجلی کے بلوں کو جلانے کے فوٹو سیشن کے مرحلے سے بھی أگے بڑھ کر بل نہ جمع کرانے کم منزل پہ پہنچنے کی جستجو میں ہیں۔آپ کی خواہش ہے کہ بجلی کے مفت خورو ں سے سہولت واپس لے لی جاۓ۔اپ چاہتے ہیں کہ بجلی کے بل کم کر دیے جائیں۔اپ کسی تحریک کا حصہ بن کر اپنی طاقت کے مظاہرے کے لیۓ بے چین ہیں۔اپ سوشل میڈیا پر انقلابی پوسٹ شیئر کر رہے ہیں۔اپ نگرانوں کے ہنی مون پیریڈ کو ہنگامہ خیز بنانے کا ارادہ کر چکے ہیں اور ان سے مہنگائ اور بجلی کے بلوں میں اضافےکی صورت میں کیۓ جانے والے غیر مقبول فیصلوں کو بدلوانا چاہتے ہیں۔اپ سوچتے ہیں کہ بجلی کے بل آمدن سے زیادہ نہ ہوں۔
صاحبو۔۔۔! اپ کا غصہ اور برہمی اپنی جگہ لیکن یہ بھی تو سوچو کہ بجلی کے زیادہ بلوں کی وجہ سے اپ فوری طور پر متبادل توانائی کے حصول کا سو چنے لگے ۔ہو سکتا ہے آپ کئی سال سولر انرجی کی افادیت پر نہ تو غور کر تے اور نہ ہی شفٹ ہوتےسوچیں متبال توانائ کو قومی سطح پر سپورٹ کرنے اور توانائ کے بحران پر قابو پانے میں تاریخ میں اپ کا کیا کردار بننے جا رہا ہے جس پرائیندہ نسلیں فخر کر سکیں گیں ۔آپ کے ساتھ ایک بھلائی یہ بھی کی گئ کہ اپ اپنے اخراجات پورا کرنے اور اپنی امدن بڑ ھانے سے مجرمانہ طور پر غافل تھےجس کی وجہ سے اپ بجلی کے بلوں میں اضافے کو ظلم قرار دے رہے ہیں اب جب اپ کے سامنے بجلی کے بلوں کو جمع کرانے کا ٹارگٹ ہوگا تو اپ سستی چھوڑیں گے زیادہ محنت کرکے اپنی امدن میں اضافہ کر لیں گے جس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ بجلی کے بلوں سے خوف زدہ نہیں یوں گے۔ پہلے مہینے شاید اپ بجلی کا بل جمع کرانے میں مشکل محسوس کریں لیکن آگےچل کر آپ ایسا نہیں سوچیں گے۔
آپ فہم و دانش کے مالک ہیں اپ بخوبی جانتے ہیں کہ ملک ٹیکس پر اگے بڑھتے ہیں ٹیکس بڑھے گا تو تمھارا ملک بھی آگے بڑھے گا۔آپ کو اس پر ٹھنڈے دل سے غور کرنا ہوگا کی اسلامی ملک ہونے کے ناطے ہم پر قرض کی ادائیگی کی کتنی بڑی ذمہ داری ہے ہم نے قرض غیر مسلموں سے لے رکھا ہے وہ ہمارے عملی کردار کے متعلق کیا سوچیں گے اس سلسلے میں مذہبی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوے اس بل کو جمع کرا کر ائندہ بجلی کے بلوں میں اضافے کو بخوشی قبول کرنے کی ہمت کریں۔ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے ماں کب اپنی اولاد کو تکلیف دے سکتی ہے یہ سب تمھاری بھلائی کے لئے کیا جا ریا ہے ہو سکتا ہے کہ کوئ تمہیں بجلی کے بلوں کی وجہ سےتمھاری ماں سے بد گمان کر رہا ہو تو تمھیں سمجھداری کا ثبوت دینا ہوگا۔ موٹر وے کے ٹیکس کو بھی کچھ لوگ ہوا دے رہے ہیں سوچنا ہو گا کہ اس سے ہمیں کتنی سفری سہولتیں میسر ہوئ ہیں حکومت ایسی ہی سہولتوں میں اضافہ کرنا چاہتی ہے اور نئی موٹر ویز تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے اپ بڑا سوچیں اس خوشحالی اور ترقی پر غور کریں جو مستقبل قریب میں اپ کا مقدر ہونے والی ہے۔ اپ کس قدر خوش قسمت ہیں کہ صاف و شفاف ہوا اپ کو مفت میسر ہے۔اپ مفت پیدل سفر کرتے پھرتے ہیں ۔سورج اپنی روشنی مفت دینے پر متعین ہے۔اس ملک و قوم کو بے وقوف بنا کر ورغلانے والے شاید زیادہ ہو رہے ہیں اس لئے شاید یہ بے چینی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
خدمت کے اس سفر سے ابھی بد گمان نہ ہونا۔۔۔
ابھی سول نا فرمانی کی طرف نہ بڑھنا۔۔۔
ابھی رقص جنون شروع نہ کرنا۔ کوئ اعتبار جودے رہا ہے۔۔۔
کہ میں اوں گا اور بدل کے رکھ دوں گا۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔