موٹاپا کیسے کم کیا جائے؟
یہ سوال اگر اپ کسی بھی شخص سے پوچھیں تو اس کا جواب ہاں ہی ہوگا کیونکہ ہم غیر تربیت یافتہ قوم ہیں اور مہذب عادات ہم میں کم ہی پائی جاتی ہیں۔ کھانے بیٹھتے ہیں تو پیچھے نہیں دیکھتے اور جب ڈائٹنگ شروع کرتے ہیں تو وہ بھی بلا سوچا سمجھا کرتے جس سے فائدہ ہونے کی بجائے نقصان ہوتا ہے۔ مندرجہ ذیل عادات کو اگر اپ اپنا لیں گے تو آپ اپنا وزن بہت جلدی کم کر لیں گے ۔ اصل مسئلہ کھانے کا نہیں اصل مسئلہ ہمارے زبان کے چسکے کا ہے ۔ جس پر ہمیں قابو نہیں ہوتا ہر شخص جس سے یہ سروے کیا گیا اس کا کہنا ہے کہ وہ کوشش کرتا ہے کہ وہ کم سے کم کھائے لیکن عملی طور پہ یہ ممکن نہیں ہو پاتا ۔ یہ عادات آپ کو مسلسل طور پر اپنے وزن کو کم کرنے میں مدد دیں گی۔
سب سے اہم ہر گھنٹے کے بعد پانی پییں اب سب سے اہم مسئلہ کہ سردیوں میں پیاس نہیں لگتی اس غلط فہمی کو بھی دور کر لیں پانی پینے اور پیاس کا کوئی تعلق نہیں ہوتا یہ ہماری جسم کی بنیادی ضرورتوں میں سے ہے ۔ اب اپ بھول جانے کا راگ الاپے گے تو اس کے لیے الارم لگا لیں ہر گھنٹے بعد آپ کا پانی پینا بہت ضروری ہے یہ آپ کی بلا وجہ کھانے پینے کی عادت کو کم رکھے گی۔
اپنے کھانے میں سلاد لازمی شامل کریں گھر کا بنا ہوا سلاد ہو ، جس میں گاجر ، مولی ،چکندر، ٹماٹر، بند گوبھی ، سلادکے پتے، پیاز ، جس میں ہرگز بھی مایو نہ ہو مصالحے نہ ڈالیں ، نمک نہ ہو چکن اس میں تھوڑا بہت ڈال لیں یہ آپ نے کھانے سے پہلے کھانا ہے یہ پری لنچ یا پری ڈنر کے طور پہ استعمال کریں تاکہ آپ کھانے کی مقدار کو کم لیں ۔ سلاد میں فائبر بہت زیادہ ہوتا ہے اس سے ہمارے جسم کو مثبت توانائی بھی ملے گی۔
کھانا پھیکا یا بد مزہ نہیں ہونا چاہیے اکثر لوگ ڈائٹنگ کرنے کا سوچتے ہیں تو بلا سوچے سمجھے سب سے پہلے پھیکے کھانا کھانا شروع کر دیتے ہیں جس سے کچھ دن کے بعد ان کی کھانے کی عادت دگنی، چگنی نہیں سو گنا بڑھ کے واپس آ جاتی ہے اور پھر آپ بلا سوچے سمجھے چیزیں کھاتے ہیں جس سے وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے اس لیے ہمیں کم تیل میں کھانا بنانا ہے، ایئر فرائر میں کھانا بنانا ہے اور کم مصالوں والوں والا لیکن بالکل پھیکا یا بد مزہ نہ ہو۔ تا کہ ہماری زبان کا ذائقہ ملتا رہے جس سے نہ صرف وزن کم ہونے میں مدد ملے گی اور آپ ایک مسلسل جدوجہد میں بھی رہیں گے۔ کیونکہ یہ ایک دو دن کا کام نہیں ہے یہ امر مسلسل ہے آپ نے اپنے جسم کو اچھا معیاری اور ذائقے دار کھانا دینا ہے۔
اپنے کھانے میں پروٹین لازمی شامل کریں انڈا ، مرغی ، مچھلی اور چنے وغیرہ شامل ہیں ان کو اپنی غ چاول اور چینی یہ وزن بڑھانے کے سہولت کار ہیں اور وزن کم کرنے کے دشمن ہیں ان کو آپ نے بہت کم کرنا ہے روٹی کی بھی مقدار کو کم کرنا ہے روٹی کھانی ضرور ہے لیکن اس کی مقدار کو کم کر دینا ہے جب آپ پانی زیادہ پییں گے اس کے علاوہ سلاد کھائیں گے تو قدرتی طور پر آپ روٹی کم لیں گے لیکن چاول اور چینی کو ہو سکے تو مکمل طور پہ بالکل بند کر دیں اگر ممکن نہیں تو چینی کو چھوڑ دیں چاول کی مقدار بہت کم کر دیں اور روٹی مناسب کر دیں اس بھی آپ کے وزن کو کم کرنے میں مدد دے گی ،گھر سے باہر مناسب جگہوں پر جائیں اگر آپ بلاوجہ مارکیٹوں ،بازاروں، کلبز ان جیسی جگہوں پر جائیں گے ہمارے ہاں غیر معیاری کھانے باکثرت دستیاب ہوتے ہیں آپ اپنے آپ کو روک نہیں پائیں گے یہ غیر معیاری اور گندے تیل میں پکے ہوئے مضر صحت مصالحے دار کھانے آپ کے وزن کو بے حد بڑھا دیں گے اس کے مقابلے میں پارک میں جائیں ،واک کریں، میچ کھیلیں اپنے آپ کو مصروف رکھیں ،مثبت جگہوں پر جائیں تاکہ اپ کو ان چیزوں سے واسطہ کم سے کم پڑے یا جب آپ ان جگہوں پہ جائیں تو آپ نے کافی سارا پانی پیا ہوا ہو ،سلاد کھائی ہوئی ہو ،کھانا مناسب مقدار میں کھایا ہو تاکہ اپ کو ان چیزوں کے کھانے کا دل نہ ہی کرے۔
اپنے گھر کے ماہانہ راشن میں کبھی بھی پیکٹ والے کھانے نہ لائیں جیسے کباب صرف ان کو تلیں اور کھا لیں کیونکہ جب یہ موجود نہیں ہوں گی تو موقع پر لانا مشکل کام ہوتا ہے اس لیے آپ اس طرح کی چیزیں کھانے سے بچ جائیں گے۔ بوتل کے استعمال کو ہر قیمت میں آپ کو بند کرنا ہے پہلے ہی چینی کے بارے میں بتا دیا گیا ہے لیکن خاص تاکید بوتل کے لیے ہے یہ بھی صحت کی دشمن ہے اور غیر ضروری اور ضدی وزن بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
وقت پر سونا یہ بہت اہم ہے ہر اس شخص کے لیے جس کا وزن بہت زیادہ ہے زبان کے ذائقے پہ بھی قابو کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔رات کو جلدی سو جائیں گے تو آپ بلاوجہ اٹھ کے فریج میں نہیں جھانکیں گے۔
وزن کم کرنے کے لیے چاہے آپ مرد ہیں یا عورت جوان ہیں یا بوڑھے ایک بات سیکھیں کہ نہ کہنا آپ کو آنا چاہیے یہ جو مروت ہے نا یہ ہمیں بہت مرواتی ہے سروے کے مطابق زیادہ تر لوگ جن میں نہ کہنے کی صلاحیت نہیں ہوتی دوستو یاروں میں بیٹھے ہیں بلا وجہ کھا لے یار اچھا چیک تو کر چیک کرنے کرنے میں ہی ہم ماشاءاللہ دو پلیٹیں رگڑ جاتے ہیں۔ اور پھر بعد میں سوچتے ہیں اور اس کے بعد ہم نے جا کے کھانا بھی کھانا ہوتا ہے ۔ آپ نے سنا ہوگا رات کا کھانا کھانا بہت ضروری ہے جی رات کا کھانا اگر اپ نہیں کھائیں گے تو آپ بوڑھے ہو جائیں گے آپ کی صحت پہ برا اثر پڑے گا اب اس کی تشریح ہمارے غیر مہذب معاشرے نے کیا کی کہ دوپہر کا کھانا بھی کھایا ہے ،شام کی چائے بھی پی ہے، چھ ساڑھے چھ بجے دوستوں کے ساتھ گئے ہیں دو دہی بھلے کی پلیٹیں اور ایک پلیٹ سموسہ اور بوتل پی کے آگئے ہیں اور سونے پر سہاگا ابھی رات کا کھانا بھی کھانا ہے کیوں جی وہ تو ضروری ہے نا رات کا کھانا اگرنہ کھایا تو پڑھاپا آ جاے گا ایڈا سانوں جوان رہن دا شوق تو اک ہی واری آب حیات پی لو۔ یہاں ہمیں غور کرنا ہے کہ ہمیں اتنی خوراک لینی ہے جتنی ہماری ضرورت ہے جس کو ہم ہضم بھی کر پائیں اہم اصول یہ ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اپنے آپ کو وقت دیں۔
ایک گھنٹہ اپنے لیے ضرور نکالیں ورزش کریں، پیدل چلیں، مثبت سوچیں بلاوجہ غصہ مت کریں جیسے آپ امید کرتے ہیں کہ آپ کا مالک ،آپ کا خالق آپ کو معاف کر دے اسی طرح آپ کے ماتحت، آپ کی اولاد ، خصوصاً آپ کی اہلیہ سے کوئی غلطی ہو جائے ان کو بھی معاف کر دیں۔ آپ بہت صحت مند زندگی گزاریں گے اپ کا وزن بھی نہیں بڑھے گا۔ بہرحال پڑھنے سے آپ کا وزن کم نہیں ہوگا غور کیجئے اور غور کرنے کے بعد عمل کرنا شرط ہے۔
Title Image by Steve Buissinne from Pixabay
محمد ذیشان بٹ جو کہ ایک ماہر تعلیم ، کالم نگار اور موٹیویشنل سپیکر ہیں ان کا تعلق راولپنڈی سے ہے ۔ تدریسی اور انتظامی زمہ داریاں ڈویژنل پبلک اسکول اور کالج میں ادا کرتے ہیں ۔ اس کے علاؤہ مختلف اخبارات کے لیے لکھتے ہیں نجی ٹی وی چینل کے پروگراموں میں بھی شامل ہوتے ہیں
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔