ہم بچوں کے فطری شوق کو کیسے پہچان سکتے ہیں؟

ہم بچوں کے فطری شوق کو کیسے پہچان سکتے ہیں؟

فیصل جنجوعہ

بچے کی تربیت کا مسئلہ بہت زیادہ نازک اور حساس ہے تھوڑی سی غفلت اور رویے کی تبدیلی ہمارے بچے کو کیا سے کیا بناسکتی ہے. والدین سے بچے کی تعلیم وتربیت میں جس چیز میں غلطی اور غفلت ہوتی ہے وہ بچے کے” ذاتی شوق“ کو نہ پہچاننا ہے. یہ پہچان بچے کو اپنا دوست بنانے،اس کے من کی گہرائی میں اترنے اور اس کے شوق کو جاننے سے پیدا ہوتی ہے.اگر ہم یہ چیز سمجھ گئے تو ان کے لیے زندگی میں آگے بڑھنا، اور ترقی کرنا بہت آسان ہوجائے گا.
دراصل یہ والدین کی غلط فہمی ہے. وہ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنی سوچ کے مطابق بچوں کا مستقبل بنا سکتے ہیں، اور عموماً بچوں سے یہ تقاضا بھی کیا جاتا ہے کہ ہماری توقعات پر پورا اترنا ہے.


مگر یہ سوچ اس لیے درست نہیں ہے کہ جب بچہ دنیا میں آتا ہے تو وہ اپنے ساتھ ذہن، آنکھیں، اور دل لے کر آتا ہے. وہ آنکھوں سے دیکھتا، دل سے محسوس کرتا اور اپنے مشاہدے کے مطابق ذہن میں خیالات ترتیب دیتا ہے. گھر سکول، والدین، کا رویہ اور ارد گرد کا ماحول یہ سب عوامل مل کر اس بچےکی شخصیت بناتے ہیں. جب وہ ایک منفرد سوچ کا مالک بن جاتا ہے تو اس کے دل میں موجود شوق اس کو کچھ کرنے پر اکساتا ہے، اس کو نئی راہوں پر چلنے اور کچھ حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے.
وہ ابھی چل ہی رہا ہوتا ہے یا چلنا چاہ رہا ہوتا ہے کہ والدین اور معاشرہ اس کو ڈاکٹر، انجنیئر، یا پھر سرکاری نوکری حاصل کرنے پر مجبور کردیتے ہیں.وہ چاہتے ہیں کہ بچہ ہماری آنکھوں سے دیکھے، ہمارے کانوں سے سنے اور ہمارے دل سے محسوس کرے جبکہ یہ صریحاً قانونِ فطرت کے خلاف ہے. اگر ایسا ہوتا تو یہ چیزیں اللہ تعالیٰ اس کو الگ سے عطا نہ کرتے! اس غلط فہمی کے نتیجے میں والدین بچے کی خود شناسی، فطری دلچسپیوں اور ایسی خوبیوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں، جو اگر بروقت پالش کی جائیں اور بچے کے لیے ماحول اور مواقع پیدا کیے جائیں تو وہ اپنے زمانے کا کامیاب ترین انسان بن سکتا ہے.

ہم بچوں کے فطری شوق کو کیسے پہچان سکتے ہیں؟


والدین بچے کی تربیت کے دوران ایک غلطی یہ بھی کر دیتے ہیں کہ وہ اپنے بچے کو اس طرح کا دیکھنا پسند کرتے ہیں جس کا اس وقت ٹرینڈ چل رہا ہوتا ہے، وہ مارکیٹ ویلیو کو دیکھ کر بچے کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں. جو اکثر و بیشتر بچے کے شوق کے مطابق نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ ڈگری حاصل کرنے کے باوجود بھی ہمارے پاس بے روزگاروں کی ایک بڑی فوج موجود ہوتی ہے.
اگر ہم اپنے بچے کو روایات سے ماوراء، ایک چمکتا ہوا سورج اور معاشرے میں ممتاز کردار کا حامل دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان غلط فہمیوں کا ازالہ کرنا ہوگا. اپنے اندر اپنی اولاد کی مزاج شناسی کی صفت پیدا کرنی ہوگی. مزید یہ کہ ترقی اور کامیابی کے معیارات جو زمانہ اور روایات ہمیں دیں انہیں اپنی اولاد کے حوالے کرنے اور اسی کے سانچے میں ڈھالنے سے پرہیز کرنا ہوگا. تب جاکر ہماری اولاد اپنا کیریئر منتخب کرنے اور مستقبل کا صحیح فیصلہ کرنے میں آزاد ہوسکتی ہے

Title Image by MS Designer

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

شہری صحافت(Citizen Journalism)

جمعہ ستمبر 13 , 2024
شہری صحافت کی تاریخ کا آغاز اس تصور سے جڑا ہے کہ عام شہری بھی خبروں اور معلومات کو جمع کرنے، رپورٹ کرنے اور پھیلانے میں اہم
شہری صحافت(Citizen Journalism)

مزید دلچسپ تحریریں