گرم ہے____ حسن کا بازار خدا خیر کرے
عام ہے___ شربت دیدار خدا خیر کرے
دیکھئے___ گرمیٔ گفتار خدا خیر کرے
ہو نہ___ جائے کہیں تکرار خدا خیر کرے
اب کہاں____ جائیں ترے چاہنے والے آخر
چرخ ہے ____درپئے آزار خدا خیر کرے
کل جو دم بھرتے تھے اے دوست محبت کا مری
اُن کے __ہونٹوں پہ ہے انکار خدا خیر کرے
مجھ___ سے بر گشتہ مقدر ہی نظر آتا ہے
بگڑے بگڑے سے__ ہیں سرکار خدا خیر کرے
چل کے_ پوچھیں تو ذرا بازوئے قاتل کا مزاج
لیکے وہ___ نکلے ہیں تلوار خدا خیر کرے
ہائے اے جوشِ جنوں اب تو یہ حالت ہے مری
دیکھ کر___ نہتے ہیں اغیار خدا خیر کرے
چونک__ اٹھیں نہ کہیں قبر کے سونے والے
آپ کی___ شوخیٔ رفتار خدا خیر کرے
غیر کے جور و ستم کا کروں کس سے شکوہ
اپنوں کے___ جب بدلے اطوار خدا خیر کرے
خار ہی__ خار نظر آتے ہیں گلشن میں شفیعؔ
سونا سونا___ سا ہے گلزار خدا خیر کرے
پیشکش
جنید احمد نور
بہرائچ، اتر پردیش
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |