شہداء کی قربانیاں اور ہمارا فرض
از: مظہر علی خان کھٹڑ
ستمبر 2025… ایک اور مہینہ، جب صفِ اول میں پاکستان کے بیٹے، اس مادرِ وطن کے دفاع میں لڑتے ہوئے شہید ہو گئے۔ ہر شہادت صرف ایک جان کا جانا نہیں، بلکہ ایک پوری قوم کی حفاظت، ایک نظریے کی بقا، اور ایک پرچم کی سربلندی کی علامت ہوتی ہے۔ آج میں اپنے قلم کے ذریعے اُن سپاہیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس مہینے اپنی جانیں قربان کیں۔
2 ستمبر کو بنّوں میں فرنٹیئر کور ہیڈ کوارٹر پر حملہ ہوا۔ دہشت گردوں نے پوری قوت سے حملہ کیا، مگر ہمارے جوان سیسہ پلائی دیوار بن گئے۔ اس حملے میں چھ فوجی جوان شہید ہوئے لیکن اُنہوں نے دشمن کی پیش قدمی کو روکا، اور حملے کو ناکام بنا کر ثابت کیا کہ پاکستان کے محافظ کبھی جھکنے والے نہیں۔
10 سے 13 ستمبر کے درمیان جنوبی وزیرستان، باجوڑ، اور ڈی آئی خان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز میں 19 فوجی جوان شہید ہوئے۔ ان میں وہ نوجوان بھی تھے جنہوں نے ابھی زندگی کو پوری طرح دیکھا بھی نہ تھا، مگر وطن کی مٹی پر قربان ہونے کو فخر جانا۔
15 ستمبر کو بلوچستان، کیچ کے علاقے "شر بانڈی” میں کپتان وقار احمد اور ان کے چار ساتھی ایک IED کے پھٹنے کے سے شہید ہو گئے۔ کیپٹن وقار کی شہادت نے ہم سب کو یاد دلایا کہ قیادت صرف دفتر میں بیٹھ کر احکام جاری کرنے کا نام نہیں، بلکہ میدانِ جنگ میں اپنے سپاہیوں کے ساتھ کھڑا ہونے کا جذبہ ہے۔
اسی مہینے لوئر دیر میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران سات جوان شہید ہوئے۔ ان شہداء میں نائک عبدالجلیل، نائک گل جان، لانس نائک عزمت اللہ، سپاہی عبد المالک، محمد امجد، محمد داؤد، اور فضل قیوم شامل تھے۔ ان جوانوں نے دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے دس دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور اپنے لہو سے دھرتی کا دفاع کیا۔
یہ اعداد و شمار صرف خبریں نہیں ہیں، بلکہ ہر شہید کی ایک داستان ہے — ایک ماں کی ممتا کا کٹا ہوا بازو، ایک بیوی کا سہاگ، ایک بچے کا محافظ باپ۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ پاک فوج کے یہ جوان نہ صرف سرحدوں پر دشمن سے لڑ رہے ہیں بلکہ ملک کے اندر پھیلے دشمن عناصر سے بھی نبرد آزما ہیں۔
آج جب ہم وطن کے مسائل، سیاست، مہنگائی، اور معاشرتی الجھنوں میں الجھے ہوئے ہیں، تب بھی ہمارے فوجی جوان خاموشی سے اپنے حصے کا فرض ادا کر رہے ہیں — صرف اس لیے کہ ہم رات کو سکون سے سو سکیں۔
لہٰذا، میرا یہ کالم صرف ایک خراجِ عقیدت نہیں، بلکہ ایک یاددہانی ہے۔
یاد رکھیں، قومیں صرف لفظوں سے نہیں، قربانیوں سے بنتی ہیں۔
پاک فوج کے شہداء کو میرا سلام!
پاکستان زندہ باد!
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |