ڈاکٹر جہانگیر خان پرنسپل گورنمنٹ کالج اٹک

ڈاکٹر جہانگیر خان  پی ایچ ڈی  کرکٹر / ماھر تعلیم /  پرنسپل گورنمنٹ کالج اٹک

ڈاکٹر جہانگیر خان 1910 میں جالندھر میں پیدا ھوئے اور 1988 میں فوت ھوئے۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاھور سے بی اے اور 1930 کی دہائی میں کیمبرج سے تاریخ میں پی ایچ ڈی کی ۔ان کے بیٹے ماجد خان اور پوتے بازید خان بھی کرکٹر تھے۔ اس ان کی تین نسلیں کرکٹر ھیں
ڈاکٹر جہانگیر باقاعدہ ڈائری لکھتے تھے۔ ان کی ڈائری نمبر چار سے سات تک میں ان کے کیمبل پور کالج میں بطور پرنسپل کام کرنے کے واقعات ھیں۔موصوف 1942 سے 1945 تک کیمبلپور کالج کے پرنسپل رھے۔ 1942 میں ان کے یہاں آنے سے چند ماہ پہلے کیمبلپور کالج میں بی اے کی کلاسیں شروع ھوئیں ان کی کوششوں سے اس کالج میں لڑکیوں کو بھی پڑھنے کی اجازت ملی۔

ڈاکٹر جہانگیر خان پرنسپل گورنمنٹ کالج اٹک
ڈاکٹر جہانگیر خان پرنسپل گورنمنٹ کالج اٹک


ڈاکٹر جہانگیر  ٹیسٹ کرکٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی  ٹیم کے رکن تھے۔ اس ٹیم نے اپنا پہلا ٹیسٹ 25 جون 1932ء کو لارڈز کے میدان میں کھیلا تھا۔ اس ٹیم میں ڈاکٹر جہانگیر خان بطور بائولر شامل تھے ۔ ڈاکٹر جہانگیر خان کا ٹیسٹ کیریئر بہت مختصر رہا۔ انہوں نے کل 4 ٹیسٹ کھیلے
جولائی 1936ء کو، جہانگیر خان لارڈز میں کیمبرج کی طرف کھیلتے ہوئے ایم سی سی کے خلاف  گیند کر رہے تھے، جہانگیر خان نے اسٹرائیکنگ اینڈ پر کھڑے ہوئے بیٹسمین ٹی این پیئرس نے بائولنگ کرانے کے لئے دوڑنا شروع کیا جیسے ہی گیند جہانگیر خان کے ہاتھ سے فضا میں بلند ہوئی ایک چڑیا گیند کے راستے میں آگئی اور اس سے ٹکرا کر وہ چڑیا وہیں ہلاک ہوگئی۔ وہ تاریخی گیند اور چڑیا کا حنوط شدہ جسم  لارڈز میموریل گیلری میں کھ دیا  گیا ھے۔


ڈائری کے مطابق ڈاکٹر صاحب لکھتے ھیں۔16 اپریل 1942 کو خواجہ صاحب کا خط ملا کہ گورنمنٹ پنجاب ایجوکیشن سروسز کلاس اول میں دو آدمی ایک ھندو اور ایک مسلمان لے رھی ھے ۔اس کے لئے عرضی بھجوا دی ۔15 مئی کو اخبار میں اشتہار دیکھا کہ گورنمنٹ کالج منٹگمری اور کیمبل پور کے لیے پرنسپلوں کی ضرورت ھے۔تنخواہ تین سو سے ایک ھزار روپے تک اور  یک صد روپیہ الائونس
20 جولائی کو انٹرویو ھوا سات مسلم امیدواروں میں ڈاکٹر (علامہ ؟) اقبال کا بڑا لڑکا بھی شامل تھا۔5 ستمبر کو سرکاری طور پر کیمبلپور تقرری کی اطلاع آئی ۔375 روپے تنخواہ اور سو روپیہ الائونس۔
26 ستمبر کو شیخ چراغِ دین پرنسپل نے کیمبل پور سے سٹاف کی فہرست بھیجی۔کل تیرہ آدمی تھے جن میں آٹھ غیر مسلم بہت سے آدمی تھرڈ کلاس ایم اے تھے ۔سنسکرت کا لڑکا کالج میں کوئی نہیں تھا لیکن پروفیسر موجود ھے ۔27 ستمبر کو زکریا کا کیمبل پور سے خط آیا کہ آج تک چار لڑکے تھرڈ ائیر میں داخل ھوئے ھیں ( 1942 میں کیمبل پور کالج میں تھرڈ ائیر کی پہلی کلاس شروع ھوئی تھی)

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

سید عارف سعید بخاری فنی و فکری مطالعہ

بدھ فروری 21 , 2024
سید عارف سعید بخاری کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں، انہوں نے صحافت کی دنیا میں آنکھ کھولی،
سید عارف سعید بخاری فنی و فکری مطالعہ

مزید دلچسپ تحریریں