دروازہ،کُنڈی اورجٹ

دروازہ،کُنڈی اورجٹ

زنجیر فارسی زبان کا لفظ ہے۔ جبکہ کُنڈی ہندی زبان سے ماخوذ ہے۔ لوگ گھروں میں لکڑی کے دروازے استعمال کرتے تھے. ان کواڑوں کو کُنڈی سے بند کیا جاتا تھا جو ایک زنجیر کے ساتھ منسلک ہوتی تھی۔ اس زنجیر کو جب لکڑی کے دروازے کے ساتھ کھٹکھٹایا جاتا تھا تو ایک نہایت دلنشیں صدا بلند ہوتی تھی جو دور تک سنائی دیتی تھی۔ یہ پرانے زمانے کی کال بیل تھی۔یہ ساری انگریزیاں ( تکلفات) شہروں میں تھیں ۔ 1962 کی بات ہے کہ ملہووالے میں بیس سے کم گھروں کے بیرونی گیٹ/ دروازے تھے۔ان میں سے بعض دروازے صرف حصول برکت کے لئے لگائے گئے تھے کیونکہ میں ان کو ساری عمر میں ایک دفعہ بھی بند حالت میں نہیں دیکھا۔ان میں بابے منشی اللہ بخش کھوکھر کا مکان بھی شامل تھا ۔

دروازہ،کُنڈی اورجٹ

بیرونی دروازہ نہ ہونے کی وجہ سے عام لوگ کسی کے گھر میں داخل ہوتے وقت اجازت لینے کے ادب سے ناواقف تھے۔1989 میں ہم نے ایبٹ آباد میں مکان بدلا ۔پرانے مکان میں ڈاکٹر امیر خالد نواز شفٹ ہو گئے ۔ ہمارے ایک عزیز کو اس بات کا پتہ نہیں تھا۔ ایک دن پرانے مکان میں گئے ۔ بیل یا دستک دینے میں وقت ضایع کرنے کی بجائے سیدھے اندر داخل ہو گئے ۔
ڈاکٹر امیر خالد صاحب شریف آدمی تھے اس لیے مار کٹائی کی نوبت نہیں آئی ۔لیکن ہماری مہذب بیک گراؤنڈ کا پول کھل گیا۔ کالج کی پڑھائی بھی ملہووالے کی جٹوں والی روٹین کو اس عزیز کے اندر سے نہ نکال سکی۔

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

کینسر سے بچاؤ کا عالمی دن

ہفتہ فروری 4 , 2023
دنیا بھر میں کینسر سے آگاہی کا عالمی دن چار فروری کو منایا جاتا ھے یہ دن یونین برائے بین الاقوامی کینسر کنٹرول
کینسر سے بچاؤ کا عالمی دن

مزید دلچسپ تحریریں