رنگیں نہ اور قصٗے یہاں کے سُنا مجھے
آئی نہ راس شہر تیرے کی ہوا مجھے
دربار ِایزدی میں ہے ہر َپل یہی دُعا
محفوظ مشکلات سے رکھے خدا مجھے
پروانگی کا رنگ ہے شاید اسی سبب
تکتا رہا تھا رات بھر تنہا دِیا مجھے
خوش بختیاں ہمیشہ رہیں میرے پاؤں میں
اک روز میری ماں نے یہ دی تھی دُعا مجھے
میں نے ہمیشہ منہ پہ کھرا سچ ہی ہے کہا
آتی نہیں ہے جھوٹ میں لپٹی ادا مجھے
کل تک میں تیرا دیوتا تھا یاد کرذرا
نظروں سے آج اپنی نہ اِتنا گِرا مجھے
کلام عمران اسؔد
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔