شہر کے اس محلے میں پروچن ہورہاتھا۔ سوامی جی بڑے جانکار معلوم پڑرہے تھے۔ اپنے پروچن کے دوران سوامی جی نے کہا: جس طرح تکون کے تین کونے ہوتے ہیں ٹھیک اسی طرح آتما اور پرماتما ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔
عقیدت میںڈوبے سننے والے بولے:واہ !
سوامی جی نے آگے کہا:جس طرح چاند، سورج اور زمین گول ہے ٹھیک اسی طرح بھگوان زمین پر اوتار لیتے ہیں۔
بھگتوں سے کہا:واہ!واہ!!
سوامی جی بہت ہی زیادہ جوش کے ساتھ ناچتے ہوئے کہا:جس طرح کمپیوٹرکی میموری ہوتی ہے ، اسی طرح روح ٹیلی ویژن کے جیسی ہوتی ہے۔
لوگ واہ!واہ!!کرتے ہوئے سوامی جی کے ساتھ ناچنے لگے۔
اس واقعے کے دوران پاگل خانے کی ایک گاڑی وہاں آکر رکی ، اور اس میں سے ڈاکٹر، کمپاﺅنڈر اور دیگر ملازم اترے۔ انھوں نے لوگوں کو بتایا کہ یہ سوامی پاگل خانے سے بھاگاہواایک خطرناک پاگل ہے۔
ہمارے سوامی جی کو پاگل بتاتے ہو….کہتی ہوئی غصائی بھیڑپاگل خانے ملازموں پرٹوٹ پڑی۔
معنی…. 1واعظ 2ناصح 3مثلث 4معتقد
آلوک کمار ساتپوتے
افسانہ نگار
چھتیس گڑھ صوبہ کے سرکاری رسالہ کے مدیرکے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ہندوستان کے تمام پروگیسیو اخبارات و رسائل میں افسانے شائع ہوچکے ہیں۔
تعلیم : ماسٹرآف کامرس
پیشہ : سرکاری ملازم حکومت چھتیس گڑھ
منصب : چھتیس گڑھ صوبہ کے سرکاری رسالہ کے مدیرکے فرائض انجام دے رہیں ہے۔
٭ ہندوستان کے تمام پروگیسیو اخبارجیسے:دینک بھاسکر، راجستھان پتریکا، امراجالا، راشٹریہ سہارا، نوبھارت، ہری بھومی، دیش بندھو وغیرہ میں منی افسانوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے۔
٭ ہندوستان کی تقریباً سبھی پروگیسیو رسائل جیسے:ہنس، کتھادیش، واگرتھ، عام آدمی، کتھاکرم، ورتمان ساہتیہ،قدم بینی، پاکھی، پنرنوہ وغیرہ میں بھی منی افسانوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے۔
٭ ریڈیو رائے پور سے افسانے نشرہوچکے ہیں
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔