دستورِ کائنات بدلنے بھی دیجیے

نخلِ وفا کو پھولنے پھلنے بھی دیجیے
دل میرا جل اُٹھا ہے تو جلنے بھی دیجیے

پھر چار سُو فضا میں ہے تاریکیوں کاراج
دستورِ کائنات بدلنے بھی دیجیے

لینے کو گلستاں میں ہے اک صبحِ نو جنم
اس کربناک رات کو ڈھلنے بھی دیجیے

طے کی ہیں کتنی منزلیں میدانِ حشر تک
ربِ کریم!مجھ کو سنبھلنے بھی دیجیے

گزری اُمیدِ وصل میں بسملؔ تمام عمر
دل سے خیالِ دوست نکلنے بھی دیجیے

سردار سلطان محمود بسملؔ

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Next Post

10فروری ...تاریخ کے آئینے میں

جمعرات فروری 10 , 2022
10فروری ...تاریخ کے آئینے میں
10فروری …تاریخ کے آئینے میں

مزید دلچسپ تحریریں