فارسی دنیا کی ترقی یافتہ اور اہم زبان کے طور پر جانی جاتی ہے۔ اس زبا کا تعلق آریائی قبیلے سے ہے ۔ آج جو فارسی زبان رائج ہے یہ قریب
تحقیق
تمثیلہ لطیف غزل کی شاعرہ ہیں، آپ کم لکھتی ہیں لیکن اچھا لکھتی ہیں، آپ کی زیر تبصرہ غزل میں فکر و احساس کی گہرائی اور زندگی کے مختلف
نعتیہ ادب کے فروغ و اشاعت کے لیے ١٩٩٣ ء میں سید صبیح الدین رحمانی نے ایک ادارہ قائم کیا جس کا نام انہوں نے ” اقلیم نعت” رکھا .
۔ آج ہم جانیں گے دنیا کی چند سیلف میڈ ارب پتی خواتین کے بارے میں
گزشتہ ساڑھے پانچ صدیوں میں کوئی شخص آپ ﷺ کی قبر مبارک تک نہیں جا سکا ہے۔
گزشتہ روز جامعہ فیصل آباد میں ایک بورڈ پر یہ شعر معمولی تحریف کے ساتھ علامہ اقبال کے نام سے درج دیکھا
انبیاءکرام کے قصے اور کہانیاں پڑھتے وقت اور انہیں سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے ذھن میں ایک خدا ، اللہ اور مالک و خالق کے موجود ہونے کا تصور جاگزیں ہو
ہمارا عدالتی ، تعزیراتی ، تعلیمی اور پارلیمانی نظام ہی نہیں ، بلکہ پنجاب میں نہروں کا جال اور ملک بھر کا ریلویز نیٹ ورک وغیرہ اسی برٹش راج کے دوران قائم ہوا ۔
مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ایک بار پھر ترازو والوں کی مدد درکار ہوگی ورنہ
نہ نو من تیل ہوگا اور نہ رادھا ناچے گی ۔
کا غذ کی یہ مہک،یہ نشہ روٹھنے کو ہے
یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی