علم و فن کا حسیں نگر زاہد
الفتوں کا ہو تم شجر زاہد
شاعری
مجھ سے دوری ہی اس کو راس نا آئے
وہ کہیں بھی ہو میرے پاس چلا آئے
بگڑا ہوا نظامِ چمن دیکھتا ہوں میں
ہر سُو ہجومِ رنج و محن دیکھتا ہوں میں
تحاریرِ گل و لالہ میں بس فکرِ رسا تُو ہے
یہی دل میرا کہتا ہے کُجا میں ہوں کُجا تُو ہے
نخلِ وفا کو پھولنے پھلنے بھی دیجیے
دل میرا جل اُٹھا ہے تو جلنے بھی دیجیے