لب پہ اک حرفِ دعا مولا حسینؑ
بے کسوں کا آسرا مولا حسینؑ
شاعری
یاد حبیب باعث جذب و اثر بھی ہے
وجہ قرارِ دل بھی سکون نظر بھی ہے
پاک ہستی دی آمد ہے کعبے اندر مرحبا یا علیؑ یا علیؑ حق علیؑ
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا
مدنی ؐدا پاک روضہ منبع صفات ہے
ہر وقت رحمتاں دی راہندی بارات ہے
صورت بھی حسیں ہے تیری سیرت بھی حسیں ہے
ثانی تیرا آفاق میں واللہ نہیں ہے
میکوں ہر خواب وچ ہک مدینہ ڈِسے
اٹھیں بیٹھیں فقط ہک خزینہ ڈِسے
عزم و استقلال پر دیکھا مقامِ کربلا
مصطفیٰؐ کے دین کا سارا نظام ِکربلا
ہوا ازل سے عرش پر ظہور وہ حسینؑ ہے
حضورؐ کی جبیں کا ہے نور وہ حسینؑ ہے