چودھویں کا چاند مشرق میں کوئی دس درجہ کے زاویہ پر چمک رہا تھ مجھے یوں لگ رہا تھا کہ آسمان سے قدسیوں کی ایک جماعت اتر آئی ہےجو ان کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے۔
شخصیات
آپ نے اٹک شہر میں ایک ادبی تنظیم “کاروان قلم ” کی بنیاد رکھی جو کہ آج تک ادب کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
ان معتبر اور مستند شخصیات عبداللہ راہی مرحوم اپنی جداگانہ شخصیت کے سبب بہت منفرد حثیت کے مالک تھے آپ ایسے درویش کہ زندگی میں ہی ان سے ظہور پذیر ہونے والی کرامات سے بہت سارے لوگ واقف ہیں
آپ انتہائی نفیس شخصیت کے مالک، باکردار اور وضع دار انسان ہیں، ایک سچے اور سُچے مسلمان و اہل سنت عالم دین ہیں۔
بقول شخصے کیمبل پوراٹک کی سرزمین میں شاعری کے جراثیم پائے جاتے ہیں مگر بندہ پولیس جیسے خشک محکمے میں ہو
اس عظیم ہستی کے نام کرتا ہوں ، کہ جن کی تربیت نے مجھے اٹھنا ، بیٹھنا ، چلنا پھرنا ، لکھنا پڑھنا اور بولنا سکھایا
پرنس ملک عطاء محمد خان نواب آف کوٹ فتح خان(ضلع اٹک) ایسے ہی کردار کا نام ہے جس کی شخصیت کھیل و ثقافت کی خوشبو پوری دنیا میں تھی
اٹک شہر میں کئی دہائیوں سے مقیم فن موسیقی کا استاد گھرانہ جس نے نا صرف پاکستان میں بلکہ عالمی سطح پر اپنے فن کا لوہا منوایا ۔
حضرت سید رحمت اللہ شاہ بُخاری المعروف چھانگلا ولی موج دریا زیارت بیلے جنڈ اٹک(ولادت 1503 ء -وفات 1604 ء)
جب ان کا نعتیہ مجموعہ “ آپؐ سا کوئی نہیں “ زیر طبع تھا تو انہوں نے مجھ سے پس ورق لکھنے کی فرمائش کی جو میں نے بصد ادب پوری کی۔ میرے لیے اعزاز کا مقام ہے کہ مدحِ شاہِ اُمم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مجموعہ “ آپؐ سا کوئی نہیں” کے پس ورق پر ہمیشہ موجود رہوں۔