ن م راشد ۔ یکم اگست 1910ء کو پاکستان کے ضلع گوجرانوالہ کے ایک قصبے اکال گڑھ میں پیدا ہوۓ۔ اس قصبے کو علی پور چٹھہ کہتے ہیں اور یہ دریاۓ چناب سے چار میل کے فاصلے
شخصیات
نام سیّد اکبر اور تخلص کمالؔ ہے۔ ۱۴؍فروری ۱۹۴۶ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے فوراً بعد ترک وطن کرکے والدین کے ہمراہ پاکستان آگئے
روش روش پہ ہیں نکہت فشاں گُلاب کے پھول
حسیں گلاب کے پھول، ارغواں گُلاب کے پھول
کولن کیمپبل کی پیدایش 20 اکتور 1792 میں ہوئی ( آج سے ٹھیک 230 سال قبل) پیدایش پر آپ کا نام کولِن میکلیور تھا۔
چاندنی سے دیا جلاتے ہیں” کا مصنف خالد عنبر بیزار اٹک کا ” ساغر صدیقی ” ہے جسے زمانے کی بے اعتناٸیوں اور وقت کے طوفانوں نے پہلے زخمی کیا اور بعد میں
آپ ؒنے الٰہ آباد کے مقام پر آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر کی حیثیت سے جو خطبہ دیا اس میں مسلمانوں کی ایک علیحدہ مملکت کا مطالبہ پیش کیا
بابا جمالؔ علوم ادبیہ پرماہرانہ قدرت رکھتے تھے۔عروض وبیان سے مل کر شعر کہتے تھے۔آپکے یہاں لفظوں کے ذخیرے تھے۔آپ کے یہاں قحط لفظی نہیں تھا۔
مجھے فاروقی صاحب کا اٹھنا بیٹھنا، لباس پہننا یاد ہے.. یہ سب لکھنوی ثقافت کے قریب تھے۔ ..فاروقی صاحب انتہائی نفیس انسان تھے۔
اُردو زبان کے نامور شاعر،نقاد، ماہرِ تعلیم اور مدیر محمد دین تاثیر (پیدائش: 28 فروری 1902ء۔ وفات: 30 نومبر 1950ء) قصبہ اجنالہ ،امرتسرہندوستان میں پیدا ہوئے۔
خان پور سابق ریاست بہاول پور کا اہم شہر رہا ہے۔ریاست بہاول پور کی سرکاری زبان فارسی تھی جب کہ یہاں کی مقامی زبان سرائیکی تھی۔