وہ چرچ کی طرف مڑ گیا۔ وہاں پر ایک پادری زور زور سے کچھ کہہ رہا تھا۔ وہ دھیان سے سننے لگا- اسے “دشمانش” لفظ بار بار
ادب
ٹیکنالوجی زندگی کے دیگر شعبوں کے لیے ہی آسانیاں نہیں لائی، بلکہ اس نے محبتوں کو بھی بہت آسان کردیا ہے
ہ لوگ ہندو ہی ہیں۔ تم نے دیکھا نہیں کہ وہ عورت ماتھے پر بندی لگاتی ہے اور اپنی مانگ میں سندور بھی بھرتی ہے
ادب ان کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ان کے دو مجموعے سجدہ (سرائیکی ) اور منتہائے فکر (اردو) ان کے اندر پائے جانے والے شعری ذوق اورخالص عشق اہل بیت ؑ کا واضح عکاس ہیں
شہزاد افق التمیمی ضلع لیہ کے گاؤں چوک اعظم میں 17 جنوری 1996 کو پیدا ہوئے گاؤں کے پرائمری سکول سے پانچویں اور مڈل سکول سے آٹھویں پاس چوک اعظم شہر سے مکمل کی
بھکر کی پسماندہ تحصیل منکیرہ کے ایک غریب گھر میں جنم لینے والا یہ فنکار اپنی تعلیم کا سلسلہ مکمل نہ کر سکا لیکن زبان اور تخلیق ادب کا شوق اس کے ہمرکاب رہا
اس نے اپنے باپ کو قتل کر کے قبیلے کی سرداری حاصل کی تھی اور بیٹھتے ہی اعلان کر دیا تھا کہ ،جس کسی نے میرے خلاف بغاوت کی اس کو موت کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا