اس نے اپنے باپ کو قتل کر کے قبیلے کی سرداری حاصل کی تھی اور بیٹھتے ہی اعلان کر دیا تھا کہ ،جس کسی نے میرے خلاف بغاوت کی اس کو موت کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا
ادب
بقرعید کے موقع پر ماموں کے یہاں جاتا ہے ایک کمرے میں بیٹھ جاتا ہے جہاں اس کو ملا کر صرف تین لوگ ہی ہے سب کو سلام کرتا ہے اور سب کا حال چال لیتاہے
لیڈرو!ذرا دھیان سے۔۔۔۔ہمیں کسی اندھے کنویں میں نہ پھینک دینا
مقامی تھانے کے ایس ایچ او نے چوک میں چاروں طرف بکھری ہوئی لاشوں کا معائنہ کرنے کے بعد وہاں جمع لوگوں پر ایک نظر دوڑائی اور ذرا اونچی آواز میں پوچھا