خاکہ
عاصم بخاری
کشادہ پیشانی
نیم وا مخمور آنکھیں
ادب
ہر سال نیا سال ہے ہر سال گیا سال
ہم اڑتے ہوئے لمحوں کی چوکھٹ پہ پڑے ہیں
کھوار اکیڈمی نے 1996 سے 2024 تک کے عرصے میں لسانی، ادبی اور ثقافتی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے
حسبِ سابق امسال بھی ضلع بھکر کا نظم و نثر اور جملہ ادبی سرگرمیوں کا اجمالی جائزہ شائقین و قارئینِ ادب کی بارگاہ میں
مرزا غالب اردو اور فارسی ادب کے ایک عظیم شاعر تھے، جنہوں نے اپنی شاعری سے فارسی اور اردو زبان کو ایک نئی جہت دی۔
عاصم بخاری ایک زود نویس شاعر و ادیب ہ رخیں ۔ ان کے ہاں موضوعاتی وسعت اور تنوع ملتا ہے
پروفیسر عاصم بخاری کی شاعری سے زندگی بولتی ہے ان کی شاعری اس زمانے سے ہے جس میں وہ رہ رہے ہیں اپنے اشعار کے لیے وہ تخیل
حضرت امیر خسرو کا شمار فارسی کے چند چیدہ چیدہ شعرا میں ہوتا ہے۔ ان کی ایک غزل کافی مشہور ہوئی جس کا پہلا شعر "زحالِ مسکیں مکن تغافل
محسن نقوی کی غزل کا یہ مصرع "میں نے اس طور سے چاہا تجھے اکثر جاناں” میرے آج کے کالم کا عنوان ہے
جبیں نازاں ہندوستان سے تعلق رکھنے والی اردو کی ممتاز ادیبہ اور شاعرہ ہیں، انھوں نے ادبی سفر کا آغاز افسانہ نویسی سے کیا