آزادکشمیر کے بلند چوٹیوں والے پہاڑ کی کچی دشوار گزار پگڈنڈی پر مکانوں سے دور بد حالی میں لپٹے کچے گھر میں بچے خط غربت کی لکیروں کی
افسانچہ
وہ چرچ کی طرف مڑ گیا۔ وہاں پر ایک پادری زور زور سے کچھ کہہ رہا تھا۔ وہ دھیان سے سننے لگا- اسے “دشمانش” لفظ بار بار
ٹیکنالوجی زندگی کے دیگر شعبوں کے لیے ہی آسانیاں نہیں لائی، بلکہ اس نے محبتوں کو بھی بہت آسان کردیا ہے
ہ لوگ ہندو ہی ہیں۔ تم نے دیکھا نہیں کہ وہ عورت ماتھے پر بندی لگاتی ہے اور اپنی مانگ میں سندور بھی بھرتی ہے
اس نے اپنے باپ کو قتل کر کے قبیلے کی سرداری حاصل کی تھی اور بیٹھتے ہی اعلان کر دیا تھا کہ ،جس کسی نے میرے خلاف بغاوت کی اس کو موت کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا
لیڈرو!ذرا دھیان سے۔۔۔۔ہمیں کسی اندھے کنویں میں نہ پھینک دینا