1948 میں حکومت پاکستان نے ایک روپیہ کا نوٹ جاری کیا ۔اس پر سیکریٹری وزارت مال کے دستخط تھے ۔
تاریخ
بھٹو صاحب ہی کے دور میں طلباء کو بسوں پر رعایتی کرایے کی سہولت مل گئی تھی اس رعایت سے ہم نے بھی 1975 سے 1981 تک کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج
ہندو ساہوکار سود مرکب پر قرض دیتے تھے ۔سود کی شرح ایک آنہ فی روپیہ فی مہینہ تک ہوتی تھی ۔
بخت نِشاں کو کیمبلپور میں بخُت نِشاں تلفظ کیا جاتا تھا۔ خ پر پیش اور ت پر توقف جبکہ ن کے نیچے زیر اور ش مشدد۔
1950میں مغربی پنجاب کو پنجاب کا نام دیا گیااور 1951میں پنجاب لیجسلیٹو اسمبلی کے انتخابات ہوئے
ہزاروں سال قدیم وادئ ہاکڑہ جو موجودہ بہاولپور ڈویژن کے تین اضلاع بہاولپور،بہاولنگر اور رحیم یار خان پر مشتمل تھی۔
نیلو انک کی اشتہاری مہم میں سکول کی نوٹ بکس پر نظمیں لکھی ہوئی ہوتی تھیں ۔ان کے شاعر تائب رضوی چھوئی ایسٹ اٹک کے تھے
سکول کی چار دیواری نہ ہونے کا فائیدہ یہ تھا۔کہ راستہ چلنے والوں کو دیکھتے رہتے تھے اور بور نہیں ہوتے تھے ۔
ایک تماشے والی پنسل کبھی کبھی کسی کے پاس نظر آتی تھی ۔ یہ کالا لکھنے والی پنسل تھی ۔اس کے سکے کو تھوک لگایا جاتا تو جامنی
کتابیں کی جلد سازی کا مناسب اہتمام نہیں تھا ۔نانا گتے کے بغیر صرف کاغذ اور گھر میں بچے ہوئے پرنٹڈ کپڑے سے خوبصورت بائنڈنگ کرتے تھے۔