لغوی طور پر یہ لفظ وحد، يوحد کا مصدر ہے۔ یعنی کسی چیز کو ایک اکیلا اور منفرد بنا دینا۔ اور ایمانیات میں اللہ تعالیٰ کو ان تمام امور میں جو اس سے خاص ہیں

حریم زیست میں تمام تر رنگینی و رعنائی الفاظ کی صوتی ترنگ سے ہے۔ انسانی جزبات کے اظہار میں الفاظ کے عمل دخل سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کیونکہ انسانی نفسیات، تہذیب اور تخیل کی اڑان سب الفاظ کی صوتی ترنگ سے ہی وابستہ ہے۔