شھید مُحسنؔ نقوی ہمارے شہر ڈیرہ غازی خان کے جس محلہ میں پیدا ہوئے کھلیے کُودے جوان ہوئے اس محلہ کا نام مُحسنؔ نقوی کی ذات کی نسبت سے محلہ سادات مشہور ہوا
کالم
اردو سے محبت کرنے والوں میں ایک نام آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد سے تعلق رکھنے والی شخصیت بھی ہے۔ آپ ٹھیک سمجھے میری مراد فرہاد احمد فگار صاحب ہی ہیں
انگریز نے بیوروکریسی کی تعیناتی کا عرصہ اسی لئے تین سال رکھا تھا کہ وہ عوامی سطح سے لے کر انتظامی امور کے اسرارو رموز کو بخوبی نبھا سکیں
زمانہ قدیم میں اس تاریخی گاؤں کی واحد گزرگاہ یقینا برساتی نالہ ’’منجالہ‘‘ ہی رہا ہوگا جو تلہ گنگ تک جاتا ہو گا اس سے آگے ٹمن کا نالہ ’’انڈکر‘‘ بھی ہے
جسطرح بدمعاشوں کی اقسام ہیں اسی طرح قانوں کی بھی کئی قسمیں ہیں ۔ امیر اور بااثر کے لئے الگ اور غریب کے لئے الگ ۔
یورپ ، امریکہ ، برطانیہ اور کئی دیگر غیر مسلم اقوام ، کیوں اور کس طرح اتنی پرامن ،معیاری اور مطمئن زندگی گزار رہے ہیں جبکہ ہم ایشیائی اقوام ، بالخصوص مسلمان
عُمان پاکستان کا سب سے قریب تر ہمسایہ ہے اور یہاں سے کراچی تک کا سفر صرف 1 گھنٹہ اور 15 منٹ کا ہے، اور دونوں ممالک کی ایک دوسرے کے ساتھ سمندری حدود مشترک ہیں۔
سیاست میں دشمنی ، انتقام ، خودغرضی اور مفاد پرستی کی بھرمار نے قوم کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا ہے ۔
دو مقامی ماہی گیر علی الجعفری اور سالم الجعفری اپنی کشتی پر سوار سمندر روزمرہ کے کام سرانجام دے رہے تھے اور وہیں ان کی کشتی کا انجن فیل ہوگیا