مائیگریشن ایک صوبے میں کہیں بھی ہو سکتی ھے۔ پرانے زمانے میں موجودہ پورا پاکستان ایک صوبہ تھا اور اس کا نام مغربی پاکستان تھا۔
آپ بیتی
ہم لوگ 1989 میں ایبٹ آباد تھے۔ پہاڈی علاقے کے بازار میں بعض دکانیں سڑک کے لیول سے آٹھ دس فٹ اونچی ہوتی ہیں۔
ہیمٹ مسجد غفران قاضی کے گھر کے قریب مسجد ہے۔ مسلمانوں کی آبادی کم ہے۔ بہت سے لوگوں کے پاس اس کی چابیاں ہیں
مدینہ منورہ میں چھ سات ڈاکٹر صاحبان اکٹھے تھے نماز کا مذاکرہ / سننا سنانا شروع کیا ۔ باری باری ہر ایک نے نماز سنائی
کھڑک میں پہلی بار ایک نوجوان کو کشمیری فرن پہنے دیکھا۔ یہ ڈھیلا ڈھالا کرتا اس کو عام لباس کے اوپر پہنتے ہیں
ہمارے والد صاحب قاضی عبدالقدوس1928 میں گنڈاکس ضلع اٹک میں پیدا ہوئے .اس وقت پرائمری سکول چار کلاسوں تک تھا
1984 میں راقم کی پوسٹنگ سرائے عالمگیر سے کوٹلی ہو گئی۔ سرائے عالمگیر سے دینہ، میرپور کے رستے کوٹلی گیا۔
بھٹ شاہ سے ہالہ پہنچے تو جمعے کی اذانیں ہو رہی تھیں ۔گل صاحب مجھے اہل سنت کی مسجد میں چھوڑ آئے اور فرمایا نماز
پہلی جنگ عظیم 1916 میں ملتان کا ایک فوجی عراق کے محاذ پر تھا۔ اجنبی ماحول اور نا آشنا لوگ وہ بیچارہ سخت پریشان ہوا
کیمپبلپور شہر اپنی تاریخی اہمیت کے علاوہ میرے لئیے ہمیشہ سے خاص دلچسپی اور مرکز محبت رہا ہے ، بچپن سے اس شہر طلسمات کے قصے اور دلچسپ