اردو ادب میں اٹک شہر کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔اس شہر نے وطن عزیز کے اردو ادب کو نعت گو شعرا، افسانہ نگار،خاکہ نگار،معلم،ڈرامہ نگار،علم عروض کے ماہر اساتذہ ،صحافی اور دوسری اصناف اردو کے ماہر لوگ دیئے ہیں جنہوں نے علم کی شمع کو ہمیشہ روشن کیے رکھا۔ آج میں جس علم کی شمع کے متعلق لکھنا چاہتا ہوں وہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سپورٹس بورڈ پنجاب کا ایک بہت ہی احسن قدم ہے۔ یہ علم کی شمع مارچ 2018 میں "ای لائبریری” کی شکل میں روشن کی گئی ہے۔ جو کہ اٹک جیل کے ساتھ ریلوے پھاٹک کے بالکل قریب واقع ہے۔ آج میں نے اس کی وزٹ کی تو لائبریری کی انچارج محترمہ رخسانہ اختر صاحبہ سے "بیس ای لائبریری ” پر بہت مفصل گفتگو ہوئی ۔فروغ مطالعہ کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سپورٹس بورڈ پنجاب نےبچوں،جوانوں اور بوڑھوں کے لیے اس میں دلچسپی کی ہر چیز رکھی ہے۔ انٹرنیٹ کی سہولت نے کئی مسائل کو تقریبا ختم کر دیا ہے۔
فروغ مطالعہ کے لیے اس لائبریری میں تین ہزار کتابیں،دو لاکھ ای بکس اور تیس عدد کمپیوٹرز رکھے گئے ہیں۔ ایچ ای سی کا آن لائن ڈیٹا بیسز بھی موجود ہے جس سے آپ فری ریسرچ بھی کر سکتے ہیں۔ طالب علم یہاں ہر قسم کے آرٹیکلز بھی فری ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں۔ دینی کتب اور مشاہیر پاکستان کی کتابوں کے ساتھ ساتھ طلبا و طالبات کے سلیبس کی کتابیں بھی یہاں رکھی گئی ہیں۔ جو لوگ بچوں کے لیے کہانیاں خریدنے سے قاصر ہیں اس ای لائبریری میں بچوں کو لے جائیں بچوں کے لیے یہاں کہانیوں کی کتابیں بھی فری میسر ہیں۔
ای لائبریری میں مقابلے کے امتحان کے لیے کتابوں کی بہت عمدہ کولیکشن موجود ہے جس سے طالبعلم استفادہ کر سکتے ہیں۔ یہاں ای لرن اینڈیرائیڈ بیس کی ایب بھی موجود ہے اور اس ایب میں فرسٹ کلاس سے لے کر انٹر میڈیئٹ تک سائنس،میتھ اور آئی ٹی سے متعلقہ لیکچرز تیار ملتے ہیں۔ اور یہ سب کچھ بغیر کسی فیس کے گورنمنٹ نے سہولت مہیا کی ہے۔ یہاں کھیلوں سے متعلقہ کولیکشنز بھی موجود ہیں۔ یہاں لاء کرنے والے افراد بھی رسائی کر سکتے ہیں اور یہاں بچے کمپیوٹر پر ٹیوشن بھی پڑھ سکتے ہیں مختلف کلاسوں کو پڑھاتے ہوئے اساتذہ کی ریکارڈنگز موجود ہیں جن سے بچے بغیر فیس دیے کلاس روم کا مذہ لے کر اپنے اسباق کی ٹیوشن لے سکتے ہیں۔
ای لائبریری میں گورنمنٹ نے ایک خوبصورت آڈیٹوریم بھی بنوایا ہے جس میں مختلف قومی دن منائے جاتے ہیں جن میں لیبر ڈے،عید میلاد، 23 مارچ،14اگست اور 25 دسمبر وغیرہ شامل ہیں۔ ای لائبریری میں اب بھی پچاس سے ساٹھ افراد آکر ریسرچ کرتے ہیں اور یہ تعداد روزبروز بڑھ رہی ہے۔ اس لائبریری کا عملہ انتہائی خوش اخلاق،تہذیب یافتہ اور معاون ہے۔ ہر روز صبح 0930 بجے سے 0530 بجے تک دن کے وقت آپ لائبریری میں رسائی کر سکتے ہیں اس لائبریری کی ممبر شپ بھی فری ہے۔ شعرا اور ادیب یہاں مشاعرے ، کتابوں کی رونمائی اور سیمینارز بھی کرا سکتے ہیں۔
میری اٹک کے ادیبوں سے گزارش ہے کہ وہ بھی لائبریری کی وزٹ کریں اور اپنی کتابیں بھی لائبریری کے لیے وقف کریں ۔تا کہ اردو ادب کے قارئین تک ہمارے اٹک کے مایہ ناز ادیبوں اور شعراء کی تحریریں پہنچیں۔ اٹک کے ادبی مجلے دھنک،ذوق،ونگاں اور جمالیات بھی "ای لائبریری”کی زینت بننے چاہئیں جو کہ ہمارے اٹک کی ایک خوبصورت پہچان ہیں۔
حکومت پنجاب کے ہم اٹک والے احسان مند ہیں کہ ہمارے بچوں،جوانوں اور بوڑھوں کے لیے اتنی گرانقدر "ای لائبریری” بنا کر فروغ ادب اور فروغ مطالعہ کے لیے ایک راہ ہموار کی ہے۔ اگر حکومت پنجاب اس لائبریری کو شہر کے وسط میں منتقل کر دے تو اس سے بہت زیادہ افراد استفادہ حاصل کر سکتے ہیں جو کہ آنے والے اوقات میں ایک زندہ و جاوید کارنامہ ثابت ہو گا۔
سید حبدار قائم آف اٹک
میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔