بزمِ اوجِ ادب کا مقبول ذکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر : پروفیسر ڈاکٹر گُل عباس اعوان ، لیہ
محترم امان اللّٰہ کاظم صاحب لیہ کے سینیئر ترین شاعر و ادیب ہیں ۔ ایک عرصہ تک ریڈیو پاکستان ملتان سے ان کے سرائیکی گیت نشر ہوتے رہے اور لوگوں کے دلوں پر حکمرانی کرتے رہے ۔
مگر ہمارے دل پر تو اب بھی امان اللّٰہ کاظم کی حکمرانی ہے ۔ ایک دن انہوں نے بلایا اور منکیرہ ( بھکر) سے آ ہے ہوئے ایک نوجوان لکھاری سے متعارف کرایا ۔ یہ جوان مقبول ذکی تھے ، لکھنے پڑھنے کے شیدائی ، گفتگو سننے کا ہنر جانتے ہیں ۔ادبی حلقوں میں رہنا پسند کرتے ہیں اور اب تو اپنا ایک حلقہ ٫٫ بزمِ اوجِ ادب ،، منکیرہ ( بھکر ) بھی تشکیل دے چکے ہیں ۔ اخبارات سے بھی جڑے ہوئے ہیں ۔ ابتدا میں چھوٹے چھوٹے مضمون لکھتے رہے ، تحریر میں بلوغت آئی تو انٹرویوز کرنے لگے اور ان انٹرویوز کو تحریری شکل میں اخبارات میں بھی شائع کرتے رہتے ہیں ۔
ان کی زیرِ نظر کتاب ٫٫ عاصم بخاری : شخص اور شاعر ،، ان کے تنقیدی مضامین پر دوسری کتاب ہے ۔ کتاب میں تحریر عاصم بخاری کا خاکہ پڑھ کر عاصم بخاری کی شخصیت کا احاطہ ہو جاتا ہے ۔یہی ایک ادیب کا کارنامہ ہوتا ہے کہ جب وہ کسی شخص کا خاکہ لکھے تو آپ اس شخص سے بالمشافہ ملے بغیر اس سے متعارف ہو جاتے ہیں ۔
عاصم بخاری کی شاعری کا بھرپور جائزہ لیا گیا ہے ۔ ان کی شاعری کو مختلف موضوعات میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ہمارے یہاں تنقید کے میدان میں ابھی بہت سے موضوعات متعارف ہونا باقی ہیں ۔ ایک اچھے تخلیق کار کو اگر اچھا نقاد میسر آ جائے تو اس کی تخلیق اپنے تمام رنگوں سمیت قارئین کے سامنے آ جاتی ہے ۔
۔ عاصم بخاری کی ماحولیاتی شاعری کا تجزیہ
*۔ عاصم بخاری کی شاعری کا ایک جاندار کردار ۔۔۔باپ
*۔ عاصم بخاری کی طنزیہ شاعری
*۔ عاصم بخاری کی شاعری میں شہر اور گاؤں
*۔ عاصم بخاری کی شاعری میں پاکستانیت وغیرہ
عاصم بخاری کا خاکہ کس قدر خوب صورت انداز میں لکھا ہے ۔ عاصم بخاری بطور ایک شخص کے سارے کا سارا ہماری آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے ۔
٫٫ کشادہ پیشانی ، نیم وا مخمور آنکھیں ، سدا بہار مسکراہٹ ، بامروت ، میانہ قد ، ذیابیطس جیسے موذی مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود ، چہرے پر بشاشت ، لالی ، بذلہ سنج۔۔۔ ،،
ایک شاعر میں اگر یہ ساری خوبیاں موجود ہیں ۔ تو وہ شخص یقیناً بہت پیارا ہوگا ۔بذلہ سنجی تو ایک شخص کو مجلس سے جوڑ دیتی ہے ۔ بذلہ سنج شخص مجلسی ضرور ہوگا ۔ دلوں کو تسخیر کرنے کا یہی بڑا ہنر ہے ۔
عاصم بخاری کی شاعری کا ۔
ماحولیاتی تجزیہ پیش کرتے ہوئے وہ عاصم بخاری کا ایک شعر درج کرتے ہیں ۔
مجھ کو اعزاز یہ بھی حاصل ہے
میں نے ماحول پر بھی لکھا ہے
عاصم بخاری کی شاعری کا ماحولیاتی مطالعہ کرتے ہوئے ، مقبول ذکی مقبول ان کی نظم کے اشعار درج کرتے ہوئے درست طور پر یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ شاعر کا کام محض حسن و عشق کے موضوعات بارے شعور دینا ہی نہیں ، بلکہ اپنے ماحول کا دفاع کرنا بھی ایک شاعر کا فرض ہے ۔
کون فریاد سنتا بے چارے
کتنی بے جگری سے چلے آ رے
کتنی بے دردی سے گئے مارے
جانے کیا جرم تھا درختوں کا
میرے نزدیک مقبول ذکی مقبول کی یہ بہترین کاوش ہے ۔انہوں نے پروفیسر عاصم بخاری کا بھرپور مطالعہ کیا ہے ۔ اگر نقاد باریک بینی سے مطالعہ و تجزیہ کرے گا تو باریک اور لطیف نکات بھی سامنے آئیں گے ۔
ا چانک بجنے سے دل کانپتا ہے
سنے ہیں تو نے ہارن گاڑیوں کے
شور کی آ لودگی کے خلاف یہ ایک بھرپور احتجاج ہے اور مقبول ذکی کا یہ کمال ہےکہ وہ ایک شاعر کی شاعری کے تمام زاویے پیش کرکے کامیاب نقاد کے روپ میں سامنے آ ہے ہیں ۔مقبول ذکی مقبول سلامت رہیں ۔
پروفیسر ڈاکٹر گُل عباس اعوان
لیہ
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |