سر زمینِ تونسہ اولیائے کرام اور اوبائے عظام سے مالا مال ہے ۔ جس نے دنیائے ادب کے جلیل القدر سپوتوں کو جنم دیا
فقیرمیاں امداد حسین ولد حکیم میاں الٰہی بخش سرائی آپ ۱۹ ستمبر ۱۹۷۸ء بروز منگل بمطابق ۱۲ شوال ۱۳۹۸ ھجری لیہ میں پیدا ہوئے ۔
عاصم بخاری کی شاعری کا اگر تحقیقی و تنقیدی جائزہ لیا جائے تو ان کے ہاں نِت نئے شعری تجربے ملتے ہیں۔
پیدائشی استاد تھے بچے کو سمجھانا ہو یا بڑے کو تعلیم دینا خوب جانتے تھے ۔ ایک نسل کو زیور ِ تعلیم سے آراستہ کر گئے ۔
بر ِ صغیر پاک و ہند ، سے مرثیے اور کربلائی شاعری قیام ِ پاکستان کے ساتھ کراچی اور لاہور میں داخل ہوکر ملک کے طول و عرض میں دکھائی دیتی ہے ۔
پروفیسر مرید عارف کا خاندانی نام مرید حسین ہے جب کہ ادبی دنیا میں مرید عارف کے نام سے جانے پہچانے جاتے ہیں ۔
لیہ کی دھرتی نے بہت سارے نام ور شعراء و ادباء پیدا کئے ہیں ۔ ڈاکٹر خیال امرووہی مرحوم ، نسیمِ لیہ مرحوم ، شعیب جاذب مرحوم
ادب انسان کو با ادب بناتا ہے ۔ پھر انسانیت سے متعارف کرواتا ہے ۔ محسوسات کو جنم دیتا ہے ۔ خیالات کو فروغ دیتا ہے ۔ احساسات کی پہچان
قدرت نے انھیں انسانوں کو قریب سے دیکھنے اور ان کی ناداریوں محرمیوں کو چہرے سے پڑھ لینے کی صلاحیت عنایت کی ہے ۔
عاصم بخاری کا تعلق میانوالی سے ہے ۔ تدریس کے شعبہ سے وابستہ ہیں ۔ جدید لب و لہجہ کی منفرد پہچان رکھتے ہیں ۔