اللّٰہ تعالیٰ نے عاصم بخاری کو ایک زرخیر ذہن سے نوازا ہے ۔ کا تخیل بیدار ہے مشاہدہ وسیع ہے ۔ ان کے پاس موضوعات کا تنوع ہے
عاصم بخاری ایک زود گو اور بسیار نویس شاعر ہیں ۔ لیکن اس بسیار نویسی اور زود گوئی کے
عاصم بخاری کثیرالجہات شاعر و ادیب ہیں ۔ ان کی فکر میں اسلامیت ، مشرقیت پاکستانیت اور مقامیت بدرجہ اتم ملتی ہے
عالمی شہرت یافتہ پروفیسر ڈاکٹر اشرف کمال جو کہ کتبِ کثیر کے مصنف ہیں ۔ آپ کا تعلق بھکر کی دھرتی سے ہے
جہان سارے کے آپؑ مولا حسینؑ رہبر سلام تجھ پر
بتولؑ زادہ رسولؐ اکرم کے خونِ اطہر سلام تجھ پر
مرید عارف نے زمانہء طالبِ علمی سے شعر گوئی کا آغاز کیا بعد ازاں نثر کی جانب راغب ہوئے ۔ جس سے دو کتابیں مارکیٹ میں آئیں
عید الاضحیٰ سے قبل سرائیکی نعتیہ مشاعرہ بزمِ اوجِ ادب منکیرہ کے (بھکر) زیرِ اہتمام نعتیہ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا
سید ضمیر الحسن جن کا ادبی نام سید ضمیر بخاری ہے ۔خانوادہ نقوی و بخاری سادات کے چشم و چراغ ہیں۔ 22 اکتوبر 1978ء کو میانوالی کے
ماضی حال و مستقبل میں اس کا تقابل ضروری ہے ۔ اس سے صرف روشنی ہی نہیں ملتی بلکہ روشن مستقبل کے کامیاب خواب بھی ملتے ہیں ۔