میرے کیمبلپور جیا ہور وکھا
تو سچا ایں تے سامنے آ
حبدار قائم
میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے
چنوں منوں دو دوست تھے چنوں امیر گھرانے سے تعلق رکھتا تھا جب کہ منوں بہت غریب...
جہانِ حرف و صوت میں ارشاد ڈیروی نہ صرف بہترین شاعر ہیں بل کہ اچھے نثر نگار...
سارے گاوں میں خوشیاں ہی خوشیاں تھیں اکرم وصی ظہیر شان اور افضل بہت گہرے دوست تھے...
سارے جانور بہت خوبصورت تھے جنگل کی رونق اُن سب کے دم سے تھی کوئی اپنے بالوں...
سارے بچے سکول میں اساتذہ سے بہت سیکھتے تھے۔ لیکن باسط ان میں سب سے زیادہ باتیں...
گیدڑ جنگل میں رہتا تھا
چوری اس کی اک عادت تھی
لومڑ کے وہ گھر میں جا کر
چپکے چپکے...
اٹک ضلع میں دو گاوں تھے جن کا نام غریبوال اور پڑی تھا دونوں کے درمیان ایک...
والدین نے بچے کا نام اشرف رکھا تھا گاوں میں سب اس کو اچھو کہتے تھے اچھو...
اس بار پھر بہت گرمی پڑی تھی۔ گاؤں کے سارے بچوں کے چہرے گرمی کی شدت سے...