نمازِ شب اور قرآن حکیم کے حسیں امتزاج سے شب کی ہر ساعت نور میں جلوہ طور کا سماں پیش کرتی ہے ہر لمحہ نکھر کر گلاب بن جاتا ہے
آج ملت اسلامیہ بی بی زینبؑ کی مقروض ہے وہ عظیم بی بی جس کا کچھ نہ بچا لیکن ہمارے پردے اور ہماری عزت و ناموس کو بچا گئی ہے
سبحان اللہ ! نمازِ شب کی کیا شان ہے ؛ کیا عظمت ہے؛ کیا عرفان ہے
نعتیہ کتاب ایک خوبصورت ردیف خوشبو کی مفید دنیائے بسیط کے شستہ مناظر کی تصویر کشی کرتی ہے مسعود چشتی کے نعتیہ کلام ان کی فکری نظافت اور وجدانِ قلب کی روداد ہیں
قرآن و سنت کی روشنی میں نمازِ شب کی فضیلت کا اندازہ لگانا ہو تو اللہ رب العزت کی درخشاں کتاب قرآن مجید کا مطالعہ کیجیے
یہ اللہ رب العزت کی وحدانیت کا رات کے پردوں میں اقرار کرنا ہے اور الفت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ محبوب کو اس وقت یاد کیا جائے جب لوگ اپنے بستروں میں دبکے ہوئے ہوں
اٹک شہر کے پرامن ماحول میں ایک دفعہ پھر کاروان قلم اٹک کے زیرِ اہتمام اردو زبان میں 20 جون 2021 کی ایک حسیں شام کو ایک نعتیہ محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا
حیا کا پیکر اور طہارت و تقوی کا علمبردار یہ نمازی جب رحمتوں کے خزینے، سعادتوں کے مرکز اور انوارِ الہی سمیٹ کر عشق و وارفتگی سے نماز ادا کر لیتا ہے
آج سے چودہ سو سال قبل کائنات جب کفر و شر کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں مستور تھی زندگی کے آئینہ خانے میں کہیں وحدت کے رنگ نظر نہیں آتے تھے۔
پیر نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ کے طرحی مصرعے ” تھى جس کے مقدر مىں گدائی ترے در کی” پر اىک آن لائن انٹرنیشنل مشاعرہ منعقد ہوا