آج سے چودہ سو سال قبل کائنات جب کفر و شر کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں مستور تھی زندگی کے آئینہ خانے میں کہیں وحدت کے رنگ نظر نہیں آتے تھے۔
پیر نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ کے طرحی مصرعے ” تھى جس کے مقدر مىں گدائی ترے در کی” پر اىک آن لائن انٹرنیشنل مشاعرہ منعقد ہوا
آپ نے اٹک شہر میں ایک ادبی تنظیم “کاروان قلم ” کی بنیاد رکھی جو کہ آج تک ادب کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
سادات گھرانے سے سیّد قلندر حسین شاہ ولد سیّد امیر حسین شاہ اب بھی نجف اشرف میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں
کاروان قلم اٹک کے زیر اہتمام 23 مئی 2021 کو ایک محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت معروف شاعر و ادیب مدیرِ “جمالیات ” طاہر اسیر نے کی
ملک مظفر نیزہ باز اور گھوڑ سوار تھے لیکن اس کے باوجود گاؤں میں کوئی کھیل کا میدان بنوا کر نہیں دیا۔
دنیائے سخن میں ہزاروں ستم رسیدہ سخن دان آئے اور صدائے دل سنا کر وحدت کے پردوں میں غائب ہو گئے جن کی صدا ہر کرب اور ہر خوشی میں گونجتی رہیں
صراط مودت میں سید مبارک علی شمسی کے عشقِ مصطفیٰؐ کے جام جگہ جگہ پر چھلکتے ہوئے نظر آتے ہیں آپ نثر نگار بھی ہیں شاعر بھی اور ایک معروف صحافی بھی ہیں