تحاریرِ گل و لالہ میں بس فکرِ رسا تُو ہے
یہی دل میرا کہتا ہے کُجا میں ہوں کُجا تُو ہے
یہ نعتیہ رنگ ذاتی کاوش سے ممکن نہیں ہوتا بلکہ اللہ رب العزت کی ذات ایسے قدسی صفات کے حامل انسانوں کو الہام کی رم جھم میں نوازتا ہے
محمد عرفان نعتیہ پارٹی “بزمِ حسانؓ” میں نئے آنے والے نعت خوان حضرات کا استاد تھا جس نے کئی نوجوانوں کو نعت خوانی کے نورانی زیور سے آراستہ کیا۔
شہزاد افق التمیمی ضلع لیہ کے گاؤں چوک اعظم میں 17 جنوری 1996 کو پیدا ہوئے گاؤں کے پرائمری سکول سے پانچویں اور مڈل سکول سے آٹھویں پاس چوک اعظم شہر سے مکمل کی
اس دور میں ایسے لوگ نایاب ہیں جن کا سخن کے ساتھ ساتھ کردار بھی عظیم ہو اور ان کی تنہائی یاد الٰہی سے منور ہو
جس طرح موجِ صبحِ نشاط دلوں کو تازگی بخشتی ہے بالکل اسی طرح پاک وطن کی مٹی کی خوشبو ہمارے دل و دماغ میں گُندھی ہوئی ہے اور اس کا تقدس دلوں کی رونق ہے ۔
جو دل میں آئے وہ مانگو خدا سے خضریٰ پر
ہمیشہ ہوتی ہے رب کی عطا مدینے میں
اے چادر لپیٹنے والے (رسولؐ ) تم رات کو (نماز کے لیے ) اٹھا کرو مگر کم (یعنی) آدھی رات یا اس میں سے کچھ کم کر دو
کائنات کا یہ محسن امام جب دکھوں، مصیبتوں اور غموں کے باوجود بیڑیوں میں جکڑا ہوا نمازِ شب ادا کرتا رہا تو آج کا انسان کیوں اس سعادت و عظمت سے محروم ہے