مقامی تھانے کے ایس ایچ او نے چوک میں چاروں طرف بکھری ہوئی لاشوں کا معائنہ کرنے کے بعد وہاں جمع لوگوں پر ایک نظر دوڑائی اور ذرا اونچی آواز میں پوچھا
میں نے اس کے ہی لئے خود کو سجا رکھا تھا
وہ یہ سمجھا کہ یہ گل اس نے کھلا رکھا تھا
میں سوجوں یہ کیوں اُجلی اُجلی سحرہے، یہ کیسا دلوں میں سرور آگیا ہے
مہر جمالی نے خوبصورت تراکیب استعمال کی ہیں ڈرامائی انداز، منظر نگاری اور موسیقیت کا اہتمام بھی ہے۔ ان کی بحریں مترنم اور قافیہ ردیف میں صوتی آہنگ پایاجاتا ہے
دنیا میں اس طرح سے کچھ الجھے ہوئے ہیں سب
عقبی ٰ کو اک فسانہ ہی سمجھے ہوئے ہیں سب
وسنا رہوے گراں“کی شعریات کی فکری و فنی سے کہیں زیادہ لسانی اہمیت واضح ہے۔انہوں نے ٹھیٹھ مقامی لفظیات سے نہ صرف نئی نسل کو متعارف کرایا
واقف نہیں جو عشق و محبت کے نام سے
گذرے گا خاک عشق کے اعلیٰ مقام سے
قمر جرولی ؔکی شاعری سماجی اور معاشرتی عکاس کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہے ،کیونکہ ان کے یہاںاردو، اودھی اور ہندی کے کلام ان کے وقار میں اضافہ کرتے نظر آتے ہیں۔
شمالی ہندکا بہرائچ نامی تاریخی شہرریاست اترپردیش کے صدر مقام لکھنؤ سے تقریباً سواسو کلومیٹر دور ملک نیپال کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
ہر چیز کے ملنے کا ایک وقت ہے ، ہم سب نے ایک اچھا انسان بننا سیکھنا ہے