ہر انسان کے قول ، فعل ، عقل ، شعور ،ظہور ، ذہانت ، ذکاوت اور فہم و ادراک کی عملی شکل اُس کے تخلیقی اور فکری شعور کی آگہی کا نام ادراک ہے
’’گلدستہ ٔاَدب‘‘ ڈویژن بہاول پور کے معروف ادباء وشعراء کے تعارف و احوال پر مبنی تذکرہ ہے جس کومحمد یوسف وحید نے بڑی محنت اور عرق ریزی سے ترتیب دیا ہے۔
ہم دُعا گو ہیں کہ اللہ کریم محمد یوسف وحید کو علم، ادب کی ترویج و اشاعت کے لیے مزید ہمت، طاقت اور استقامت نصیب کرے۔ آمین
ادبی رسائل وجرائدہی تو ہیں جنہوں نے نسلِ نو کو ملی اقدار وروایات سے وابستہ کیا ہو اہے۔نسلِ نو کی ملی، دینی، فکری، ثقافتی تربیت کا مقدس فریضہ سر انجام رہے ہیں۔
خدمت کو عبادت ماننے والے نوجوان ادیب محمد یوسف وحید بے شمار خوبیوں کے مالک ہیں ۔
یوسف وحید کے الفاظ اُس کے ذہن و دل کا خوب ساتھ دیتے ہیں اور اُس کی آنکھوں کی چمک ، کچھ کرنے کی دُھن اور خود اعتمادی اُس کے اعلیٰ ادبی پسِ منظر کا پتہ دیتی ہے
اس نے اپنے باپ کو قتل کر کے قبیلے کی سرداری حاصل کی تھی اور بیٹھتے ہی اعلان کر دیا تھا کہ ،جس کسی نے میرے خلاف بغاوت کی اس کو موت کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا
محمدیوسف وحید, جو شعور و ادراک کی شمع جلائے اس کی کرنوں کی ترسیل کے لیے نہ صرف مقام ِمطلوبہ تلاشنے بلکہ دیپ سے دیپ جلانے میں ہمہ وقت مصروف نظر آتا ہے۔
لیڈرو!ذرا دھیان سے۔۔۔۔ہمیں کسی اندھے کنویں میں نہ پھینک دینا