ادب کے ساتھ محبت کا جو عملی اظہار مقبول ذکی مقبول کے ہاں ہمیں ملتا ہے آج کے شاعروں ادیبوں میں وہ جذبہ کم کم ہی دکھائی دیتا ہے۔اردو سرائیکی شاعر ہیں
’’شعور و ادراک ‘‘کے پہلے کتابی سلسلے میں ادب کی زیادہ تر اصناف کے فن پارے موجود ہیں۔ معیار دیکھ کر محسوس نہیں ہوتا کہ ابتدائی جریدہ ہے۔
بلاشبہ حفیظ شاہد اُردو زبان و ادب میں صنفِ شاعری کی بنیاد پر خان پور کے ایک یگانہ روزگار اہلِ علم تھے ۔ غزل اُن کی شاعری کی تابندہ ہیئت ہے ۔
اس جریدے کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ اس میں کسی قسم کی نظریاتی چھاپ نہیں بلکہ اس کا تعلق صرف ادب اور ادیب سے ہے۔
اس سارے اہتمام اور انتظام کا سہرا مرزا محمد شعیب مرزا صاحب کے سر جاتا ہے۔مرزا صاحب بچوں کے بہت بڑے محسن ہیں یہ ایک فرد نہیں ادارہ ہیں۔
بلاشبہ شعور وادراک حیدر قریشی گولڈن جو بلی نمبر موضوع کے اعتبار سے ایک مکمل شمارہ ہے ۔جس میں حیدر قریشی کے تقریبا سبھی ادبی و شخصی پہلوئوں کو پیش کیا گیا ہے
محمد یوسف وحید ‘ مدیر مجلہ ’’شعوروادراک ‘‘ کو خصوصی شمارہ ’’ حفیظ شاہد نمبر ‘‘ شائع کرنے پر دلی تہنیت اور ڈھیر وں دُعائیں
بھکر کی پسماندہ تحصیل منکیرہ کے ایک غریب گھر میں جنم لینے والا یہ فنکار اپنی تعلیم کا سلسلہ مکمل نہ کر سکا لیکن زبان اور تخلیق ادب کا شوق اس کے ہمرکاب رہا
حیدرقریشی ہمہ جہت ادیب ہیں جنہوں نے شاعری اورنثرکی تمام اصفاف میں اپنے فن کولوہامنوایا۔ بہترین ادبی جریدہ’’جدیدادب ‘‘پہلے خان پوراورپھرجرمنی سے نکالتے رہے
میرے نزدیک یہ ادبی تخلیقات پر مشتمل مجلہ نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ تحریروں کا معیار اور حُسنِ ترتیب لاجواب اور بے مثال ہے