۔کمال است مجھے تو ایسےلگتا ہے ۔جیسے نام مقبول ہے ۔ ویسے یہ انسان مولا کی بارگاہ میں مقبول ہے ۔
ان کی شاعری خال و خدِ محبوب کی تازہ کاری نہیں ہے بل کہ سماج کےبدلتے رنگوں کی عکاس بھی ہے اور جذبات کی بے کلی اور احساس کی کمیابی کا نوحہ بھی۔
سانحہ کربلا’انسانی تاریخ کا انتہائی دردناک سانحہ اور اندوہناک واقعہ ہے
بلا شبہ مدیر ’’ شعوروادراک ‘‘ محمد یوسف وحید نے خان پور کی معروف علمی و ادبی شخصیت حفیظ شاہد پرشعور و ادراک کا جامع شمارہ قارئین کی نظر کیا ہے ۔
اس بات سے کسی کو مفر ہے نہ ہوسکتا ہے کہ شاعر ایک چنیدہ روح ہوتا ہے ۔ جسے مظاہرِ قدرت تخلیق ناطق ہو کر ملتے ہیں
اپنے نام کی طرح ادب کے مقبول ترین شعبہ یعنی شاعری سے منسلک ایک درویش منش انسان مگر ہمہ جہت مصروف عمل اور ادب دوست انسان ہے۔
ادب ان کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ان کے دو مجموعے سجدہ (سرائیکی ) اور منتہائے فکر (اردو) ان کے اندر پائے جانے والے شعری ذوق اورخالص عشق اہل بیت ؑ کا واضح عکاس ہیں
’’شعوروادراک‘‘یہ بھی تو نہیں کہ انسان چہار اَطراف بلکہ شش جہات کا گہرا مطالعہ ، مشاہدہ کر کے کچھ بہتر سے بہتر تلاش کرے