میں اپنے تمام جگر فروشوں کو یادوں میں سنائے سینے سے لپیٹا کر(جاپان) لایا ہوں۔۔جیسے شاعر نے کہا” جب کبھی گردن جھکائی دیکھ لی۔
جنابِ مونس رضا کی کتاب دائمی سچائیوں سے بھری پڑی ہے، اس سچائی کے سارے باب بہت روشن تھے، لیکن (ہجرتوں کی داستاں) میں آ کر اس کے کئی نئے پرت کھلے
نہ جگہ جگہ تبلیغی اجتماع ، نہ عمرہ حج کرنے جانے والوں کا رش ، نہ گلی گلی مساجد، نہ محلے محلے مدارس ، نہ لاکھوں علما، نہ کوئی پیر نہ کوئی مزار، نہ کوئی قطب نہ کوئی ابدال، اور نہ کوئی حوروں کی ترغیب دے کر لبھانے والا۔