قانتہ رابعہ پنجاب کے ایک علمی و ادبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ان کی جڑوں میں کم عمری سے ہی ادب سے گہرا لگاؤ پیوستہ ہے۔زمانہ طالب علمی سے
اس لمحے میرے ہاتھوں میں ایک بے حد پُرکشش و دیدہ زیب سرورق والی کتاب “بنجوسہ جھیل کے مہمان” موجود ہے۔گو کہ اس کتاب میں
آذاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی نوجوان طبقے کی نمائندہ اُردو ادب میں نووارد ادیبہ،مُصنّفہ و افسانہ نگار محترمہ کرن عباس کرن صاحبہ
علیگڑھ انڈیا میں مقیم پی ایچ ڈی ڈاکٹر اور ایم اے اُردو گولڈ میڈلسٹ محترمہ نسترن احسن فتحیی صاحبہ,جن کے دو مقبول ناول “لِفٹ” اور “نوحہ گر”