وزیر اعلیٰ پنجاب کی تلہ گنگ آمد کا آنکھوں دیکھا احوال
شاہد اعوان، بلاتامل
20اکتوبر2022ء کا دن نومولود ضلع تلہ گنگ کے وسنیکوں کے لئے ایک تاریخی دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا گو نئے ضلع کا نوٹیفکیشن تو 14اکتوبر کو ہو چکا تھا۔ اس روز جب بندہ فقیر اپنی جنم دھرتی جانے کے لئے موٹروے پر عازمِ سفر تھا تو آسمان پر کالی گھٹا چھائی ہوئی تھے اور طوفانی بارش برس رہی تھی ، مجھے یہ فکر دامن گیر ہوئی کہ اس خراب موسم میں آج تلہ گنگ کی تاریخ کے اتنے اہم دن وزیر اعلیٰ کا جلسہ کیسے ممکن ہو گا۔ مگر جب دھرابی کے قریب پہنچا تو آسمان بادلوں سے تو بھرپور تھا لیکن بارش کا نام و نشان نہ تھا جیسے قدرت نے عشروں سے منتظر تلہ گنگ کے باسیوں کی بے تابی و بے قراری کے آگے آج کے تاریخ ساز دن موسم کی کروٹ بدل دی ہو۔ جب تلہ گنگ بائی پاس پہنچا تو ہر طرف رنگ ونور کی بہار نظر آئی قد آور بڑے بڑے ہورڈنگز اور سٹریٹ لائٹس کے کھمبوں پر علاقہ کے ہردلعزیز ایم پی اے جو اب ’بانی ضلع تلہ گنگ‘ کے نام سے ہی پکارے جانے کے اصل حقدار ہیں یعنی حافظ عمار یاسر اور اس تحریک کو حقیقت میں بدلنے والے محسن تلہ گنگ چوہدری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر آویزاں تھیں جن کے نام کے خیر مقدمی پینا فلیکس اور استقبالیہ بینروں کی چار سو بہار تھی۔ درحقیقت ایسا لگ رہا تھا جیسے عیدین کے موقع پر بازار بند اور چہل پہل نہ ہونے کے برابر ہو تقریباٌ تمام بازار بند تھے اور ماحول خلافِ معمول صاف ستھرا تھا، جو احباب عام دنوں میں تلہ گنگ سے گزرے ہوں ان کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ شہر سے گزرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوتا ہے ۔ مگر خلافِ توقع اس بار تلہ گنگ میں حال ہی میں تعینات ہونے والے انتہائی فعال، محنتی و ہنس مکھ اسسٹنٹ کمشنر عدنان انجم راجہ نے بہت مختصر وقت میں تلہ گنگ کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ہے شہر میں صفائی کے اعلیٰ انتظامات پر دل باغ باغ ہو گیا ریڑھیاں اور رکشے لائنوں میں کھڑے نظر آئے، سچ پوچھئے تو اگر کسی کو پنجاب بھر میں تجاوزات سے پاک کوئی شہر دیکھنا ہو تو وہ تلہ گنگ آکر شہر کا نظارہ ضرور کرے میرا دعویٰ ہے وہ ایک اچھے منتظم کے حسنِ انتظام کی داد ضرور دے گا۔ زبانی کلامی دعوے تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن عملی طور پر عدنان راجہ جیسے فرض شناس اور قابل آفیسر نے مہینوں یا سالوں نہیں دنوں میں ثابت کر دیا کہ ایک لائق و محنتی آفیسر کسی بھی علاقے کی تقدیر بدلنے کی طاقت رکھتا ہے۔ البتہ شہر سے گزرنے والی سڑک جو کئی ماہ سے زیر تعمیر ہے اور جس پر انتہائی سست روی سے کام جاری ہے متعلقہ محکمہ کو چاہئے کہ وہ جلد ازجلد اس سڑک کی تعمیر مکمل کرے تاکہ شہر میں ٹریفک کی روانی بحال ہو۔
بات ہو رہی تھی ضلع کے باقاعدہ حتمی اعلان کے بعد تلہ گنگ میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے استقبالیہ جلسے کی، اس موقع پر شہر کے جس گھر میں سب سے زیادہ رونقیں تھیں وہ راولپنڈی روڈ پر واقع ممبر صوبائی اسمبلی و بانی ضلع تلہ گنگ حافظ عمار یاسر کی رہائش گاہ تھی جہاں الصبح ہی سے مختلف وفود کی ان سے ملاقاتوں کے لئے تانتا بندھا ہوا تھا۔ وادیٔ سون کی ممتاز شخصیات نے جس طرح سوشل میڈیا پر تلہ گنگ سے الحاق کے لئے مہم کا آغاز کر رکھا ہے اس سے اندازہ لگانا قطعی مشکل نہیں کہ انہیں ضلع کی خوشی تلہ گنگ اور لاوہ والوں سے کہیں زیادہ ہے اور ان کی شدید خواہش ہے کہ تحصیل نوشہرہ (وادیٔ سون) بھی نئے ضلع تلہ گنگ کا حصہ بنے۔ اسی طرح جنڈ کی یونین کونسل تراپ کے مکین جن کی رشتہ داریاں اور برادریاں تلہ گنگ میں ہیں وہ بھی اس نئے ضلع میں شامل ہونے کو بے تاب نظر آتے ہیں، جبکہ اہلیانِ کھوڑ اور احمدال بھی اسی قسم کے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ڈھلیاں کے ممتاز زمیندار گھرانے کے قانون دان و مسلم لیگی راہنما ملک آصف علی خان کئی ماہ سے اسی تگ و دو میں مصروف ہیں اور پنڈی گھیب بار ایسوسی ایشن نے باقاعدہ قرارداد منظور کر کے ضلع تلہ گنگ میں شمولیت کا برملا اظہار کیا ہے۔
ڈگری کالج تلہ گنگ کے وسیع و عریض گرائونڈ میں وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کے استقبال اور جلسے کا بھرپور انتظام کیا گیا تھا ڈپٹی کمشنر چکوال، ڈی پی او چکوال و دیگر افسران بھی تلہ گنگ پہنچ چکے تھے جن کی میزبانی کے فرائض اسسٹنٹ کمشنر تلہ گنگ عدنان ا نجم راجہ کے ذمہ تھے۔ لوگوں کے چہروں پر خوشی و اطمینان کے جذبات کو واضح طور پر دیکھاجا سکتا تھا دن12بجے کے بعد ضلع بھر سے جلوسوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا شہر کے مختلف وارڈوں میں لوگ اپنے طور پر جلسہ گاہ جانے کے لئے پروگرام ترتیب دے رہے تھے سائونڈ سسٹم کے ذریعے ملی نغمے اور ترانے گرائونڈ میں سریں بکھیر رہے تھے جبکہ جلسہ گاہ میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔ کوٹ شیرا، ملتان خورد، کھوئیاں، ٹمن سے جلوس بڑی تعداد میں رواں دواں تھے سب سے بڑا اور منظم جلوس تھوہامحرم خان سے جلسہ گاہ پہنچا جس کی قیادت علاقہ کے معروف زمیندار ملک ممتاز حیدر اعوان، ملک سجاد حیدر اعوان، ملک اختراور شمیض اعوان کر رہے تھے جو کئی روز سے اس مقصد کے لئے اسلام آباد سے خصوصی طور پر اپنے آبائی گائوں آئے ہوئے تھے ۔ تحصیل لاوہ سے سابق چیئرمین ملک قدیر الطاف ایک بڑا جلوس لے کر تلہ گنگ پہنچے ۔ جلسے میں تلہ گنگ کے وہ باسی بھی شامل تھے جو خاص طور پر ضلع بننے کی خوشی میں اپنے سکونتی دوسرے شہروں سے تلہ گنگ جلسے میں شرکت کے لئے یہاں آئے تھے جن میں تلہ گنگ ویلفیئر ایسوسی ایشن وا ہ کینٹ کے صدر ملک محمد حسین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ جلسہ میں شریک ہوئے۔ پنڈی روڈ پر گہما گہمی عروج پر تھی اسی دوران فضا میں ہیلی کاپٹر نمودار ہوا جس نے شہر کا چکر لگا کر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کوان کی تلہ گنگ آمد پر شہریوں کی جانب سے ان کے اعزاز میں کیے گئے استقبالیہ انتظامات کا فضائی معائنہ کرایا اور انہوں نے اپنے خیرمقدم کے لئے کیے گئے عالیشان انتظامات کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا جس پر کئی روز سے بانی ضلع تلہ گنگ حافظ عمار یاسر اپنے قریبی ساتھیوں ملک رومان احمد، ملک سعد، حاجی عمر حبیب و دیگر اکابرین کے ہمراہ تیاریوں میں مصروف تھے ۔ چوہدری پرویز الٰہی کو سب سے پہلے ْحافظ عمار یاسر کی رہائش گاہ پر لایا گیا جہاں مہمانوں کے ساتھ لنچ کے اعلیٰ انتظامات کیے گئے تھے اس دوران ڈگری کالج گرائونڈ عوام سے بھر چکا تھا جلسے کی کوریج کے لئے الیکٹرانک میڈیا کے نمائندے سٹیج کے ایک طرف کنٹینر پر کیمرے اپنی پوزیشن سنبھال چکے تھے ۔ ضلع تلہ گنگ کے قیام کی خوشی میں منعقدہ یہ عظیم الشان و تاریخی جلسہ جتنا اہم تھا اور وزیراعلیٰ پنجاب کی آمد پر علاقہ مکینوں نے جتنے اعلیٰ انتظامات کیے گئے تھے ۔ جب بانی ضلع تلہ گنگ حافظ عمار یاسر تقریر کرنے آئے تو فرطِ جذبات سے ان کا باریش چہرہ تمتما رہا تھا اور خوشی کے ان لمحات میں انہوں نے اپنے دل کی باتیں کیں اور حاضرین سے وعدہ لیا کہ میری زندگی رہے نہ رہے وہ اپنے محسن کے ساتھ وفاداری نبھائیں گے کہ ہمارے ساتھ تلہ گنگ ضلع کے خواب اور وعدے تو بہت کیے گئے لیکن تلہ گنگ ضلع بنانے کا کریڈٹ چوہدری پرویز الٰہی کی بے مثال قیادت کو ہی ملا۔ چوہدری پرویز الٰہی اپنے اعزاز میں اتنا بڑا جلسہ اور عوام کا جم غفیر اپنی آنکھوں سے دیکھا جس پر بہت خوش تھے ان کے ہمراہ ان کے چھوٹے صاحبزادے راسخ الٰہی بھی موجود تھے۔ وزیرا علیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا کہ ضلع تلہ گنگ کی وجہ سے انہیں پنجاب میں مزید چار اضلاع بنانا پڑے۔ ابھی ان میں کسی ضلع میں وزیراعلیٰ کا جلسہ نہیںہوا حتیٰ کہ نئے ڈویژن گجرات میں بھی جلسہ منعقد نہیں ہو سکا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے بھی ’محسن تلہ گنگ‘ کا خطاب سچ کرتے ہوئے تلہ گنگ کے لئے نئے منصوبہ جات کا اعلان کر کے علاقے کے لوگوں کے دل جیت لیے جس پر حاضرین جلسہ نے بار بار تالیاں بجا کر اپنے محسن کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعلیٰ نے تلہ گنگ کے لئے ایک ختم نبوت کے نام سے ایک عظیم الشان مسجد کی جلد تعمیر کا اعلان کیا، میڈیکل کالج، انجینئرنگ یونیورسٹی، ٹمن اور لاوہ میں دو ڈیم، آنکھوں کے لئے جدید ہسپتال کے قیام علاوہ کچی آبادیوں کو مالکان حقوق دینے اور ضلع کے تمام بنیادی ہیلتھ مراکز کو رورل ہیلتھ سنٹرز میں تبدیل کر نے کا بھی اعلان کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے اپنے خطاب میں تلہ گنگ کو ڈویژن بنانے کی شنید بھی سنائی۔ تلہ گنگ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ مغرب سے قبل ختم ہو گیا جس کے بعد آتش بازی کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری رہا ۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔