اٹک ( ڈاکٹر شجاع اختر اعوان )حضرت امام حسینؑ اور انکے رفقاء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور فکرِ امام حسینؑ وپیغام شہداء کربلاکو فروغ دینے کے لیے مرکزاہل سنت جامعہ حقانیہ ظاہرالعلوم رجسٹرڈ اٹک کینٹ کے زیر اہتمام عظیم الشان ”سالانہ فکر امام حسینؑ کانفرنس“ مرکزی جامع مسجدخوشبوئے مدینہ اعوان آباداٹک کینٹ میں استاذ العلماء مفتی ابوطیب رفاقت علی حقانی بانی و پرنسپل جامعہ ھذا کی زیرصدارت اختتام پذیر ہو گئی،جس میں تلاوت حافظ محمد شعیب،نعت شریف حاجی عبدالواحد شاہ مرزا، صاحبزادہ ڈاکٹر محمد شعبان حقانی،قاضی فیضان سیفی، شفقت محمود، محمد عظیم ودیگر نے پیش کی جبکہ صاحبزادہ محمد طیب میلادی گولڈ میڈلسٹ(ریسرچ اسکالر بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد)، قاری ڈاکٹر محمد یاسر اعوان اور قاری محمد داؤد رضوی ناظم سٹیج تھے،جامعہ ھذاسے قرآن شریف حفظ مکمل کرنے پر حافظ محمد اسماعیل کی ہار پہناکر حوصلہ افزائی کی گئی.
محقق ابن محقق صاحبزادہ ڈاکٹرقاضی امجد حسین کاظمی سیفی نے کانفرنس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ذکر امام حسینؑ کے ساتھ ساتھ فکر امام حسینؑ کو بھی سمجھنے اور فروغ دینے کی ضرورت ہے، اس سال بھی خطبہ حج میں کشمیر، فلسطین ودیگر مظلوم مسلمانوں کے لئے بات نہ کرنا فکرِ حسینی سے روگردانی ہے،حضرت امام حسینؑ نے اپنے خون سے گلشن اسلام کی آبیاری کی،حسینی فکرکے علمبردارہمیشہ سرخرو ہوئے جبکہ یزیدی فکرکے پیروکاررسوا ہوئے، استاذالعلماء ابوطیب رفاقت علی حقانی صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ فکر امام حسینؑ یہی ہے کہ دین اسلام کی خدمت استقامت کے ساتھ کی جائے، زندگی کے ہر پل کو سنت مصطفی سے مزین کیا جائے، اولاد کو محبت مصطفی اور محبت اہل بیت و صحابہ کادرس دیاجائے تاکہ اولاد تابعدار ہو،کانفرنس میں ملک نوازش خان ایکسائز اسلام آباد، سلطان صحافت سردار سلطان سکندر کے دیرینہ ساتھی حاجی شیخ آصف محمود صدیقی پرنسپل(ر) پائیلٹ ہائی سکول،حاجی گلزار حسین ٹیکسلا، حاجی بخشیش الہی، رجب علی حقانی اعوان صدر انجمن نوجوانان الفلاح سمیت کثیر تعداد میں علماء کرام و ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات و عوام نے بھرپور شرکت کی، اختتام پرملک و ملت کی سلامتی ترقی و خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کرائی گئی اور لنگر حسینی سے حاضرین کی تواضع کی گئی۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔