مارچ 14, 2025

اٹک

زمین، زندگی اور زمانہ

عورت کا تحفظ حجاب میں ہے

عورت کے معنی پوشیدہ چیز کے ہیں۔ عورت چونکہ ایک ڈھکی ہوئی چیز ہے اور اس کو جتنا چھپایا جائے گا اُتنی ہی اُس کی عزت بنے گی

Mens Watches Waterproof Chronograph Sports Watches Men Quartz Wristwatches Brand Luxury Leather Watch For Men Casual Business

از قلم
بینش احمد اٹک

عورت کے معنی پوشیدہ چیز کے ہیں۔ عورت چونکہ ایک ڈھکی ہوئی چیز ہے اور اس کو جتنا چھپایا جائے گا اُتنی ہی اُس کی عزت بنے گی، اُتنا ہی اُس کے وقار میں اضافہ ہو گا ۔عورت جب تک چُھپی رہے گی اُس کی معصومیت اور حسن برقرار رہے گا۔
ایک پوشیدہ چیز ہر ایک کو اچھی لگتی ہے-جیسے ہی کوئی پوشیدہ چیز کھلتی ہے تو اُس کا حسن ماند پڑنے لگ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک ٹافی پر جب تک کاغذ رہتا ہے وہ صحیح رہتی ہے -لیکن اس کا کاغذ تھوڑی دیر کے لیے اُتار کر رکھ دیں تو اُس پر مکھیاں بھنبناے لگتی ہیں-
اسلام نے عورت کو پردے کا حکم دیا ہے تاکہ لوگ اُس کی عزت کریں۔ اُسے قدر کی نگاہ سے دیکھیں اور معاشرے میں عورت کا وقار قائم رہے۔
کائنات کے رنگوں کو عورت سے تعبیر کیا گیا ہے۔ عورت بیٹی کی صورت میں گھر کی رحمت ہے-
بہن کی صورت میں گھر کی رونق ہے-
بیوی کی صورت میں سکون ہے-
عورت ماں کی صورت میں خالص محبت ہے-
لیکن اب ہم نے ان باتوں کو بھلا دیا ہے۔ عورت جس کا نام ہی پردہ ہے۔ آج وہ اپنا حجاب بھول کر فیشن میں کھو گئی ہے۔ بے پردگی کو اپنا عروج ماننے لگی ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے- ہم نے بے پردگی کو فیشن سمجھ لیا ہے-جب عورت پردے میں ہوتی ہے تو دیکھنے والے کی نگاہیں خود بخود ہی احترام میں جھک جاتی ہیں۔ عورت پردہ کر کے اپنا احترام خود کرواتی ہے۔ بے پردہ چیز کو تو ہر کوئی دیکھے گا ۔اس لیے اسلام میں عورت کو پردے کا سختی سے حکم ہے ارشاد ربانی ہے:
’’اے نبی ﷺ اپنی بیویوں اور اپنی بیٹیوں کو اور مومنوں کی عورتوں کو فرما دے کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لیا کریں یہ قریب تر ہے کہ ان کی پہچان ہو جائے اور ﷲ بخشنے والا نہایت مہربان ہے-“
عورت کی عزت، اُس کا وقار، اُس کی سربلندی ہی معاشرہ کی ترقی کا زریعہ ہے۔کسی قوم و ملک کیلئے عورت ہی کُل سرمایہ ہوتی ہے۔ اگر عورت پاکیزہ و پاکدامن ہو تو یقینا وہ پورا معاشرہ بھی پاکیزہ و پاکدامن ہو گا۔اگر عورت بگڑ جائے تو پورا معاشرہ ہی مختلف برائیوں میں پھنس جائے گا-اسی وجہ سے عورت کی قرآن و حدیث میں بڑی فضیلت و اہمیت ہے۔
حیا اللہ تعالی کی صفت ہے، اس کا ذکر کتاب و سنت میں موجود ہے- حیا انسان کو برائی سے روکتی ہے اور اچھے کاموں کی طرف راغب کرتی ہے – حیا ان اخلاقی اقدار میں شامل ہے جو اولین زمانۂ نبوت سے معتبر اور مطلوب ہیں، حیا سے اشرف المخلوقات سمیت فرشتے بھی موصوف ہیں، آدم، نوح، موسی سمیت تمام کے تمام انبیائے اکرام حیا سے آراستہ تھے-
میری تمام بہنوں سے درخواست ہے کہ اپنا پردہ قائم رکھیں- اور دین اسلام کے اصولوں پر عمل کریں – اِسی میں اُن کی بھلائی اور کامیابی ہے-

beenish
عورت کا تحفظ حجاب میں ہے

عورت کا تحفظ حجاب میں ہے

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

کیا      آپ      بھی      لکھاری      ہیں؟

اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

[email protected]