سہ ماہی جمالیات
طاہر اسیر کی ادارت میں اٹک سے شائع ہونےوالے معروف ادبی شمارے سہ ماہی جمالیات کااجرا 2010ء میں ہواسہ ماہی بنیادوں پراسےجاری رکھنےکےسلسلہ میں طاہراسیرکےہمراہ عرفان محمودعرفی تھےجواسوقت معاون مدیرکےطورپہ جمالیات میں شامل کیے گئے . جمالیات کاپہلاپرچہ حبدارحسین سیّدکی سرپرستی میں شائع ہوابعدمیں شائع ہونےوالےنسخوں میں مجلس ادارت بدلتی رہی اوربہت سےلوگ جہاں کنارہ کش ہوتےرہےوہیں نئےلوگ اسمیں شامل ہونےلگےیہی کیفیت مجلس مشاورتکی رہی حسین امجدکومشاورت میں شامل کیاگیابعدمیں معاون کےطورپہ انہوں نےکام کیااورپھرمدیراعلیٰ بنائےگئے جمالیات نےطاہراسیرکی ادارت میں بہت یادگارنمبرشائع کیےاوربہت سےنئےتخلیقارادبی دنیامیں متعارف ہوئےیادگارنمبرجن میں غزل نمبر،شاکرالقادری نمبر،سلام نمبر،علامہ قاضی انوارالحق نمبرقابل ذکرہیں۔ جمالیات نےبہت مختصروقت میں پاک وہندکےمعروف تخلیقاروں کواپنی جانب متوجہ کیاتقسیم ہندکےمعاملےپرکرشن چندرکےناول غدارکوقسط وارشائع کرنےپراس پرچےکوجہاں تنقیدکانشانہ بنایاگیاوہیں اسکی مانگ میں بھی اضافہ ہوا۔
حبدارحسین سیّدجب ایک حادثہ میں انتقال فرماگئےتوجمالیات کی پیشانی پہ بیادحبدارحسین سیّدلکھاجانےلگا.
اس معروف پرچےنےنہ صرف پاکستان کےہرشہرتک رسائی حاصل کی بلکہ بیرون ممالک تک بھی اسے پہنچایا گیا . جمالیات19 میں طاہراسیرنےتمام ادارت کوتبدیل کردیا سیّدمونس رضاکوسرپرست بنایااورمعاونت ومشاورت میں آغاسیّدجہانگیربخاری،ڈاکٹرشجاع اختراعوان،سیّدصفدرعباس،خرم خلیق،عائشہ مسعود،رضوانہ رضی اورشہاب صفدرکوشامل کردیا. جمالیات کےکام اورمقام کودیکھتےہوئےہزارہ یونیورسٹی نےاسےایم فل کےلیےموضوع بنایااورطاہرامین نامی طالبعلم نےجمالیات پہ ایم فل کرکےڈگری حاصل کی۔
فطرت مری مانند نسیم سحری ہے
رفتار ہے میری کبھی آہستہ کبھی تیز
پہناتا ہوں اطلس کی قبا لالہ و گل کو
کرتا ہوں سر خار کو سوزن کی طرح تیز
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔