یا نبی ﷺ میری طلب سے مجھے بڑھ کر دے دیں

یا نبی ﷺ میری طلب سے مجھے بڑھ کر دے دیں

یا نبی ﷺ میری طلب سے مجھے بڑھ کر دے دیں
میں کہ قطرہ ہوں مجھے ایک سمندر دے دیں

دل شکستہ ہوں بہت پستیء حالات سے میں
میرے شہبازِ مقدّر کو نئے پر دے دیں

شربتِ دید جو اک بار پلایا تھا مجھے
دل یہ کہتا ہے وہی جام مکرّر دے دیں

میرے اندر جو کثافت ہے نکل جائے سب
فصدِ جاں کھولنے والا کوئی نشتر دے دیں

بخدا میرے پیمبر ﷺ تھے امین و صادق
تُو کہے تو یہ گواہی تجھے کافر دے دیں

جن سے آتی ہو مجھے خاکِ مدینہ کی مہک
میری سوچوں کو وہ گل ہائے معطّر دے دیں

وہ کبوتر جو مدینے کی طرف بھیجے ہیں
واپس آئیں تو مجھے نامہء دل بر ﷺ دے دیں

اپنے آقا ﷺ سے مدد مانگ رہے ہیں ہر وقت
کاش ہم مغربی تہذیب کو ٹکّر دے دیں

وہ ترنّم سے ابھی نعت نہیں پڑھ سکتا
اپنے یاورؔ کو لبِ زمزمہ پرور دے دیں

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

کیا      آپ      بھی      لکھاری      ہیں؟

اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

[email protected]

مزید دلچسپ تحریریں