جب خیالوں میں بلاغت کا صحیفہ اترا
میرے آنگن میں یہ مدحت کا صحیفہ اترا
جب اذانوں میں موذن نے بلایا مجھ کو
میرے دل پر بھی ندامت کا صحیفہ اترا
قاریوں نے جو مخارج سے تلاوت کر دی
تب محمؐد کی صباحت کا صحیفہ اترا
جس نے سیرت پہ عمل کر کے پڑھا ہے قرآں
نقطے نقطے سے کرامت کا صحیفہ اترا
سانس میں جلوہءخاتم کو بسایا جس نے
اس پہ آقؐا سے قرابت کا صحیفہ اترا
جب مرے مولا کے بچوں پہ قیامت ٹوٹی
سہہ کے جینے کی لیاقت کا صحیفہ اترا
بدر کی ایک شہادت کو بھلائیں کیسے
جب سے حمزہ کی عنایت کا صحیفہ اترا
وہ مقدر کا سکندر ہی کہوں گا بندہ
جس پہ آقؐا کی اطاعت کا صحیفہ اترا
فاطؑمہ کی ہی دعاوں کا اثر ہے جب سے
غازی عباؑس شجاعت کا صحیفہ اترا
جب درودوں سے سجایا ہے زباں کو قائم
من کے آنگن میں نظافت کا صحیفہ اترا
سید حبدار قائم آف اٹک
میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔