چکدرہ دیر موٹروے اور کالکٹک چترال ہائی وے

چکدرہ دیر موٹروے اور کالکٹک چترال ہائی وے

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی٭

ایک اچھی خبر ہے کہ موجودہ حکومت نے چکدرہ سے دیر تک موٹروے  اور کالکٹک سے چترال تک ہائی وے بنانے کا اعلان کیا ہے جو کہ انتہائی خوش  آئند بات ہے۔ چکدرہ دیر 38 کلومیٹر موٹروے اور کالکٹک چترال 45 ہائی وے کا منصوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع دیر، چترال اور کالاش کی وادیوں  کی ترقی اور رابطے کے فروغ کے لیے ایک سنگِ میل ثابت  ہوگا۔ یہ منصوبہ نہ صرف سیاحت اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے بلکہ یہ سی پیک (چین پاکستان اقتصادی راہداری) کا بھی حصہ ہے، جو اس کی اہمیت کو مزید بڑھا  دے گا۔

چترال اور ملاکنڈ کے علاقے جغرافیائی اور ثقافتی لحاظ سے منفرد اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ علاقے قدرتی حسن، معدنی وسائل، اور قدیم تہذیبوں کے آثار سے مالا مال ہیں لیکن ناقص انفراسٹرکچر اور دور دراز محل وقوع کی وجہ سے ان کی ترقی میں ہمیشہ سے  رکاوٹیں پیش آتی رہی ہیں۔ 20ویں صدی کے آخر تک  چترال اور ملاکنڈ کے لوگ زیادہ تر دشوار گزار پہاڑی راستوں پر انحصار کرتے تھے  جو نہ صرف وقت طلب تھے بلکہ نقل و حمل کے اخراجات بھی بڑھانے کاباعث بنتے تھے۔

سی پیک کے تحت خیبر پختونخوا  کے ان علاقوں کو قومی اور بین الاقوامی تجارت کے لیے قابلِ رسائی بنانے کا عزم کیا گیا ہے ۔ چکدرہ دیر موٹروے اور کالکٹک چترال ہائی وے اسی سلسلے کی ایک کڑی ہیں  جن کا مقصد ان علاقوں کو پاکستان کے دیگر حصوں اور چین کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔

یہ منصوبہ تقریباً 17 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا  جس کے لیے مالی تعاون کورین بینک فراہم کرے گا۔ منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ پر کام جاری ہے، اور اس کا ڈیزائن اور کنسلٹنسی ایک کورین فرم کے سپرد کی گئی ہے  جو جدید معیار کے مطابق اس کی تکمیل کو یقینی بنائے گی۔

38 کلومیٹر طویل چکدرہ دیر موٹروے اور 45 کلومیٹر طویل کالکٹک چترال ہائی وے کا مقصد نہ صرف سفری وقت کو کم کرنا ہے بلکہ علاقائی معیشت اور سیاحت کو فروغ دینا بھی ہے۔ ملاکنڈ اور چترال کے لوگ اور سیاح اس منصوبے کے ذریعے بہتر سفری سہولتوں سے مستفید ہو سکیں گے جبکہ دیر، چترال اور کالاش کے عوام کے لیے  تجارتی نقل و حمل بھی آسان ہو جائے گی۔

چترال اپنی قدرتی خوبصورتی، کالاش  کی ثقافت،  جشن کاغلشٹ، جشن شاقلشٹ اور سالانہ شندور پولو فیسٹیول کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش رکھتا ہے۔ بہتر سڑکوں کی تعمیر سے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا  جس سے مقامی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔

یہ شاہراہیں نہ صرف مقامی تجارت کو فروغ دیں گی بلکہ یہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لیے بھی اہم ہوں گی۔ کم سفری وقت اور بہتر انفراسٹرکچر سے تجارتی لاگت میں کمی آئے گی  جس کا فائدہ کاروباری طبقے کو ہوگا۔

چکدرہ دیر اور کالکٹک چترال شاہراہیں ملاکنڈ اور چترال کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ مربوط کریں گی  جس سے صحت، تعلیم، اور روزگار کے مواقع تک رسائی بہتر ہوگی۔

ان منصوبوں کے ذریعے مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جبکہ بہتر رابطے اور تجارت سے مجموعی علاقائی معیشت میں استحکام آئے گا۔

منصوبے کی کامیابی کے لیے چند چیلنجز پر قابو پانا ضروری ہے  جن میں پہاڑی علاقے کی دشوار گزار جغرافیائی صورتحال، موسمی حالات، اور بروقت مالی معاونت شامل ہیں۔ تاہم  اگر یہ منصوبہ کامیابی سے مکمل ہو جاتا ہے تو یہ خیبر پختونخوا  کے دیر، چترال اور وادی کالاش  کی ترقی کے لیے ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ چکدرہ دیر موٹروے اور کالکٹک چترال ہائی وے کا منصوبہ نہ صرف ان علاقوں کے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لائے گا بلکہ  سیاحت کے فروع کے ذریعے پاکستان کی مجموعی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ سی پیک کے تحت یہ منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی معیشت اور ثقافت کو فروغ دینے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ حکومتِ پاکستان اور کورین بینک کے درمیان یہ شراکت داری ایک روشن مستقبل کی نوید ہے  جو خیبر پختونخوا اور ان پسماندہ اضلاع  کے خوابوں کو حقیقت میں بدل دینے کا سبب بنے گا۔

Title Image by The Tripfore from Pixabay

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

مزید دلچسپ تحریریں