چن آف میاں چنوں( ارشد ندیم)
تحریر: حنان شیر
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں ایک تحصیل میاں چنوں موجود ہے ۔ جس کو بابا میاں چنوں کی نسبت سے نام دی گئی ہے ۔ 2017 کی مردم شُماری کے مطابق یہ تقریباً 90000 افراد پر مشتمل ایک چھوٹی سی تحصیل ہے ۔
میاں چنوں کا نام بہت سے نامور لوگوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہا ہے۔ جن میں مولانا طارق جمیل ، ایوب امیہ(neurosurgeon)، رانا بابر حسین اور افتخار ٹھاکر سر فہرست ہیں ۔ مگر آج ایک اور نام ارشد ندیم چن کو جن آف میاں چنوں کا لقب اس کالم میں دیا گیا ہے ان کا اِضافہ ہوا ہے ۔
ارشد ندیم وہ نام ہیں جنہوں نے انتہائی کم وقت اور وسائل میں ملک پاکستان کا نام روشن کیا۔ اور (javelin) کے کھیل میں ناقابل یقین کارنامے سر انجام دیے۔
پاکستان کے حالات ، غیر یقینی صورتحال، مشکلات اور عدم استحکام کی وجہ سے ارشد ندیم کو کبھی بھی وہ سپورٹ حاصل نہ ہو سکی جو ان کے مخالفین کو حاصل تھی ۔ جہاں بھارت کے نیرج چوپڑا پریکٹس کے لیے 200-250 (javelin) کا استعمال کرتے تھے وہاں ارشد ندیم 01 سے ہی اپنا گزران کرتے تھے ۔
لیکن ان کا توکل” ہمت مرداں مدد خدا ” کے گرد گھومتا تھا ۔ انہوں نے اپنے ارادے کو پختہ اور کوشش کو جاری رکھا۔ حسن کردار اور پختہ ایمانی نے ندیم کو کامیابی کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ javelin کے میدان میں ارشد ندیم نے آج سے پہلے ورلڈ چیمپئن شپ ، کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز، اسلامک گیمز، میں حصہ لیا اور 03 گولڈ، 01 سلور اور 04 کے تمغے حاصل کیے ۔
مگر یہ تو ایک شروعات تھی اس کہانی کی جس کو سنہرے الفاظ میں لکھا جانا تھا ۔
بقول شاعر
تیری حسن کارکردگی کی جو تعریف کی جائے کم ہے
دل ناداں کی قسم اس بات میں دم ہے
پھر 8 اگست 2024 کا دن آیا جب ارشد ندیم نے Olympic گیمز کے javelin throw
کے مقابلے میں اپنا اور پاکستان کا پہلا Gold medal حاصل کیا۔ 32 سال بعد یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان نے olympic games میں کوئی میڈل حاصل کیا ہو۔ اور 40 سال بعد پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کیا ۔ ناصرف ارشد ندیم نے گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ انہوں نے Olympic games میں ،javelin throw کا 118 سالہ ریکارڈ بھی توڑ دیا ۔ یہ کارنامہ ندیم نے 92.97m دور javalin throw کرکے حاصل کیا۔اور پیرس میں پاکستان کا نام روشن کیا۔
ہمیں اور ہماری حکومت کو ضرور اس پاکستانی ہیرو کو سراہنا چاہیے ۔ مگر ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور لاکھوں ارشد ندیم کو ان کا حق دینا چاہیے۔ تاکہ وہ وسائل کی کمی کی بیڑیوں کو توڑ کر پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔ آخر میں ویلڈن چن اف میاں چنوں ارشد ندیم اور پاکستانیوں کے لیے مبارک باد۔
میرا نام حنان شیر ہے، چنیوٹ سے تعلق ہے۔ایم بی بی ایس کے چوتھے سال کا طالب علم ہوں۔ اپنی طبی تعلیم کے ساتھ ساتھ، مجھے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھنے کا بہت شوق ہے۔ میرے لیے لکھنا محض ایک تخلیقی شوق ہی نہیں ہے بلکہ اپنے اردگرد کے اکثر نظر انداز کیے جانے والے معاشرتی پہلوؤں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کا ایک عزم بھی ہے۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔