سید حبدار قائم اور صبحِ نعت
تحریر : نیاز خان اعوان
سید حبدار قائم کا تعلق غریب وال پنڈی گھیب ضلع اٹک سے ہے ۔ اب تک ان کی تین نثری کتابیں نمازِ شب ، اکھیاں وچ زمانے ، چھانگلہ ولی موجِ دریا حضرت رحمت اللہ شاہ بخآری سیرت و کردار اور دو عدد نعتیہ مجموعے مدحِ شاہ زمن اور صبح نعت شائع ہوکر عوام میں سندِ مقبولیت حاصل کر چکے ہیں ، اور ان کی پزیرائی ، مقبولیت اور شہرت کا باعث بنے ہیں ۔ ان کے پہلے شعری مجموعے مدحِ شاہ زمن پہ انھیں گولڈ میڈل ملا ، ان کا دوسرا نعتیہ مجموعہ 160 صفحات پہ مشتمل ہے ۔ اس نعتیہ مجموعے میں ان کے ایک مضمون اظہارِ خیال ، گہر رحمان گہر مردانوی کی تقریظ کے ساتھ ایک عدد حمدِ باری تعالٰی ، اڑسٹھ نعتیں اور چھ عدد سلام و مناقب شامل ہیں ۔ اسلوب کے لحاظ سے انھوں نے اپنی نعتوں کے اظہار کے لیے آسان اور عام فہم زبان کا انتخاب کیا ہے ، جو کہ ان کی شاعری کا خاص وصف ہے ۔
ہیئت کے لحاظ سے ان کی حمدِ باری تعالٰی ، تمام نعتیں اور سلام و مناقب غزل نما ہیں ۔ جس سے ان کی شاعری میں غنائیت پیدا ہوگئی ہے ۔ کوئی بھی نعت خوان ان کی نعتیں آسانی سے ترنم سے پڑھ سکتا ہے ۔انھوں نے اپنی نعتوں میں خوب صورت ردیف اور قافیے استعمال کیے ہیں ، جس سے ان کی نعتوں میں خوب صورتی اور حسن پیدا ہوگیا ہے ۔ انھوں نے اپنے کلام کے اظہار کے لیے سالم و مزاحف اور طویل و قلیل بحور سے زبردست استفادہ کیا ہے ۔ انھیں بحور پر مکمل عبور حاصل ہے ۔ میری دعا ہے کہ اللّٰہ تعالٰی ان کی کاوشیں اپنے در میں منظور و قبول فرمائے اور انھیں مزید ترقیاں نصیب فرمائے ۔
ان کی نعتوں سے نعتیہ اشعار کے نمونے ملاحظہ فرمائیں :
جب نام ان کا آئے تو صلِ علٰی کہو
آئے گی پھر مٹھاس تمھاری زبان میں
ناموسِ مصطفٰی کے لیے جان بھی فدا
کچھ تیر پاس رکھتا ہوں اپنی کمان میں
اشک سے تر ہوگیا دامن مرا
جب محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم نام آئے نعت میں
اشک لے کر مدینے جاؤں گا
اپنے رخسار پر سمائے ہوے
درودِ نبی سے منایا ہے رب کو
مجھے زندگی میں یہ کام آگیا
چلنا ہے گر حضور کی سیرت پہ مستقل
حبدار نفس و قلب کو پہلے سدھار رکھ
نبی پر جو قائم رقم کی ہے مدحت
منور معنبر یہی شاعری ہے
مسلماں نے چھوڑا جو طرزِ نبی کو
تو دنیا میں درگت بنی ہے ہماری
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔