معجزات رسولﷺ ۔بزم کھٹڑ

معجزات رسولﷺ ۔بزم کھٹڑ


کالم نگار:۔ سیدہ محسنہ فضہ

خاتم الانبیا، رحمت اللعالمین، سرور کائنات حضرت محمد ﷺ رب کے محبوب نبی کی رضا در حقیقت رب کی رضا ہے بلکہ یوں کہا جاۓ تو بجا ہے کہ رب کی رضا حضورﷺ کی رضا میں پوشیدہ ہے۔ حضور ﷺنے اپنی حیات مبارکہ میں بہت سے معجزات کیے ۔معجزات اللہ کے حکم سے انبیا دکھاتے ہیں حقیقت میں یہ ہر کسی کے بس میں نہیں ہیں یہ خاصیت اللہ پاک اسی کو عطا کرتا ہے جو اس کا محبوب ترین بندہ ہوتا ہے ۔ معجزہ اور کرامت دونوں الفاظ میں فرق کرنے میں اکثر لوگ غلطی کر بیٹھتے ہیں درحقیقت اگر کوئی نبی کوئی انہونا کام کر دیکھاۓ تو وہ معجزہ کہا جاۓ گا اور اگر کوئی ولی کوئی انہونا کام کر دیکھاۓ تو وہ کرامت کہلاۓ گی اللہ پاک نے حضورﷺ کو بہت سے معجزات عطا کیے اور سب سے بڑا معجزہ حضورﷺ کی آمد کا ہے جب حضرت بی بی آمنہ کے گھر میں آپ کی ولادت ہوئی قرآن کے علاوہ دوسری الہامی کتب میں بھی آپ کا ذکر موجود ہے ۔ جب نبی کریم کی آمد اس دنیا میں ہوئی تو یہودیوں اور عیسائیوں پر خوف کا غلبہ طاری ہوگیا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ جس احمد نامی بچہ کی آمد کا ذکر ان کی کتاب میں مذکور ہے اس بچے کی آمد سے باقی سب شریعتیں منسوخ ہو جائیں گی اور جس شریعت کا تا قیامت پر چار رہے گا وہ شریعت محمدیﷺ ہے جب حضور اس دنیا میں تشریف لاۓ تو تمام عرب جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا عرب کے لوگ بیٹیوں کی پیدائش کو معیوب خیال کرتے اور ان کو زندہ درگور کر دیتے تھے تو تب حضورﷺ نے بہن، بیٹی، ماں اور بیوی کی اہمیت کا لوگوں کو بتایا۔ جب کفار آپ ﷺ کا انکار کرتے تو آپ اللہ کی توحید اور اپنی رسالت کے پرچار کے لیے معجزہ برپا کرتے حضور ﷺ کے معجزوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے اس سے بڑا کیا معجزہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی تبلیغ اور کردار سے شتر بان جہاں بان بن گئے دروغ گوئی کے رسیا حق گوئی و بیباکی کے علمبردار بن گۓ اگر سارے معجزات کا ذکر کیا جائے تو کتابیں لکھی جا سکتی ہیں لیکن یہاں ممکن نہیں


معجزاتِ رسول ﷺ کےنام سے سوشل میڈیا پر بزمِ کھٹڑ نے نثری اور شاعری کی کاوش کی شعرا نے اشعار میں صنعت تلمیح کا استعمال کیا اور معجزات رسول اپنی بساط کے مطابق لکھے ہم نے شعرا کا خلوص دل اور معجزاتِ رسول ﷺ سے عشق دیکھا ہے کلام کی صحت کا تعلق شاعر کی اپنی کاوش سے ہے اس بار مندرجہ ذیل افراد نے شرکت کی

پاک انگلی سے قمر کو ، توڑ کے پھر جوڑنا
مصطفٰی ﷺ کے معجزہ کو ، دل کبھی نہ بھولنا

جس شجر کو بھی اشارہ ، آپ ﷺ کرتے ناگہاں
دوڑ کر آتا وہاں پر ، جس جگہ ہوتے نبیﷺ

علامہ اَلِماسُ عباسی لاڑکانہ سندھ

کنکر نے کلمہ پڑھ لیا ، آیا شجر قریب
احکام شاہ دیں سے ہیں لیتے شجر حجر
چوبی ستون آپ سے بچھڑا تو رو پڑا
بے شک فراق شہ میں ہیں روئے شجر حجر
( صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم )
تنویر پھول ، نیویارک : امریکہ

ازل سے اب تک جو کُن کا مرکز بنا ہٶا ہے وہی نبی ہے
خداۓ برتر کے نور سے جو بدن ڈھلا ہے وہی نبی ہے

نبی کا کہنا خدا کا کہنا خدا کا کہنا نبی کا کہنا
خدا نے جس کے لۓ یہ جملا ادا کیا ہے وہی نبی ہے

وہ چاند کا ہو کہ شمس کا ہو وہ کنکری کا یا پیڑ کا ہو
خدا کی مرضی سے معجزے جو دکھا رہا ہے وہی نبی ہے

دعا نہ اُن کی قبول کی توجنابِ آدم کو دھیان آیا
جو جام عرشِ عُلا پہ کب سے لکھا ہوأ ہے وہی نبی ہے

جنابِ موسیٰ بھی تھے پیمبر وہ نورِ حق کی نہ تاب لاۓ
خدا سے مل کر کلام کر کے جو آ رہا ہے وہی نبی ہے

چاند دو ٹکڑے ہوا سورج بھی واپس کر دیا
معجزے تو سارے اعلیٰ ہیں امام الانبیاء ﷺ

چاند ٹکڑے ہوا آب دیں انگلیاں
معجزہ ہیں سراپا ہمارے نبی ﷺ

انعام الحق معصوم صابری

شجر کو بلایا ہے قدموں میں اپنے
قمر کو بھی دو لخت کر کے دکھایا
مظہر کھٹڑ مہورہ

پیڑ آیا تھا خدمت میں چلتا ہوا
مہر پلٹا اسے جب اشارہ ہوا

الحاج نذیر شؔاکر

اصحابِ مصطفٰی کی بجھانے کو تشنگی
انگشت سے نبی ﷺ کے تھا چشمہ رواں دواں

ممتاز قادری نانپوری

حکم آقاﷺ پر کہیں دو نیم ہوتا ہے قمر
اور کہیں کلمہ سناتا بے زباں ہے محترم
منظور نونہ مئ کولگام کشمیر

اشارہ پا کے انگلی کا وہ سر پٹ دوڑتا آیا
کھڑے تھے جس جگہ خوش رو وہاں آ کر شجر ٹھہرا
میرے بھی خواب میں ہو سرکار ﷺ کی کہانی
دیتی ہوئی گواہی اک سوسمار آئے

جب دہن سے آپ ﷺ کے پانی ملا
کھارا پانی میٹھا سارا ہو گیا
سید حبدار قائم


نبی پاک ﷺ کے معجزات بہت سارے ہیں شعرا نے تین تین بھی لکھے لیکن ہم نے ایک ہی کومنٹ پر اکتفا کیا
آخر میں دعا ہے کہ جن افراد نے پروگرام میں شرکت کی ہے اللہ پاک ان کی حاضری قبول فرماۓ اور جن شعرا نے شرکت نہیں کی اللہ پاک ان کو آٸندہ ہونے والے پروگرامز میں شرکت کی توفیق عطا فرماۓ۔آمین
بزم کھٹڑ کی سیرت سے دلچسپی کے لیے پروگرام ترتیب دینا اور آخر میں شرکت کرنے والوں میں برقی اسناد سے نوازنا بھی صدیوں یاد رکھا جاٸے گا۔

Title Image by Abdullah Shakoor from Pixabay

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

روبیہ مریم روبی کا افسانہ "سورج مکھی"

منگل مئی 7 , 2024
روبیہ مریم روبی کا افسانہ، “سورج مکھی،” فطرت کی استعاراتی تصویروں میں لپٹی انسانی حالت زار کی ایک باریک بینی سے تحقیق
روبیہ مریم روبی کا افسانہ “سورج مکھی”

مزید دلچسپ تحریریں